انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کے کاروباری روز امریکی ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.06 فیصد اضافہ ہوا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر روپےکی قدر میں 17 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ امریکی ڈالر 278 روپے 30 پیسے پر بند ہوا۔
بدھ کو امریکی ڈالر 8 پیسے کے اضافے سے 278.47 روپے پر بند ہوا تھا۔
گزشتہ کئی ماہ سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام رہا ہے جبکہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اور بیل آؤٹ پروگرام کا خوا ہاں ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام گزشتہ ماہ اختتام پذیر ہوگیا ہے۔
نیتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف کے مشن نے بات چیت شروع کردی ہے تاہم نئے پروگرام کی تفصیلات کو حتمی شکل دینا باقی ہے۔ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کو بھی کرنسی کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
عالمی سطح پر امریکی ڈالر جمعرات کو اپنی ہم پلہ کرنسیوں کے مقابلے میں اپنے بہترین دن کے بعد جمعرات کو ایک ہفتے کی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا جب فیڈرل ریزرو کی آخری میٹنگ کے منٹس نے کچھ عہدیداروں میں شرح سود میں اضافے کی خواہش ظاہر کی۔
یورو، پاؤنڈ اور ین سمیت 6 بڑی کرنسیوں کو ٹریک کرنے والا ڈالر انڈیکس راتوں رات 0.28 فیصد اضافے کے بعد 104.89 کی سطح تک پہنچنے کے بعد تھوڑا سا تبدیل ہوا ہے۔
فیڈرل ریزرو کی آخری پالیسی میٹنگ کے بعد بدھ کو جاری کیے گئے منٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سخت افراط زر کے سبب امریکی مرکزی بینک کے ردعمل میں فی الحال اس کی پالیسی کی شرح کو ”برقرار رکھنا“ شامل ہوگا۔