باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے 8 پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کیلئے نئے انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کی تقرری کردی ہے جن میں سے ایک انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹر کو تین ڈسکوز کے بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے جس کا مقصد ان کی فروخت کے منصوبوں کی فوری منظوری دینا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے حالیہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈسکوز، آئیسکو، گیپکو اور فیسکو کو پہلے مرحلے میں مکمل نجکاری کیلئے پیش کیا جائے گا جبکہ دوسرے مرحلے میں لیسکو، میپکو اور ہیزیکو کو مکمل نجکاری کیلئے پیش کیا جائے گا۔
سیپکو، حیسکو اور پیسکو کو نجی شعبے کو طویل مدتی رعایتی معاہدے کیلئے پیش کیا جائے گا، جبکہ ٹیسکو اور کیسکو کو ان کی مخصوص شرائط کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الحال حکومتی کنٹرول میں رکھا جائے گا۔
نجکاری کمیشن کو ٹرانزیکشن ایڈوائزر کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع کرنے اور جنوری 2026 تک رعایتوں کے ذریعے تین ڈسکوز کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ کے پہلے مرحلے کے لین دین کو مکمل کرنے کے عمل کے مطابق دیگر رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
پاور ڈویژن ڈسکوز کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ کے عمل کو مکمل کرنے کے لئے موجودہ ریگولیٹری اور پالیسی ڈھانچے کا جائزہ لینے کے لئے تکنیکی مشیر کی خدمات حاصل کرے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق مالی سال 2023-24ء کے دوران ڈسکوز کو تقریبا 589 ارب روپے کا نقصان ہو سکتا ہے جس میں انڈر ریکوری اور نیپرا کی حد سے زیادہ نقصان بھی شامل ہے۔
کے الیکٹرک کے چیف ڈسٹری بیوشن آفیسر کے عہدے سے حال ہی میں ریٹائر ہونے والے عامر ضیا تین سال تک یو ایس ایڈ سے وابستہ رہے، اس کے علاوہ ورلڈ بینک کے ساتھ ایک منصوبہ کرنے کے علاوہ موجودہ حکومت نے انہیں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کا چیئرمین مقرر کیا ہے۔
بزنس ریکارڈر کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق آئیسکو کے انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کے نام درج ذیل ہوں گے: (1) عامر ضیاء (انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹر/ چیئرمین؛ آئی ایس سی او) (2) سید علی مرتضیٰ۔ (3) ڈاکٹر عامر متین۔ (4) ڈاکٹر طاہر مسعود۔ اور (5) آمنہ عباس۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کی تقرریوں میں (1) عامر ضیاء (انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹر/ چیئرمین) (2) ظفر محمود۔ (3) زوئی خورشید خان۔ اور (4) اسد شفیع میں شامل ہیں۔
ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو): (1) عامر ضیاء (انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹر/ چیئرمین)۔ (2) عمران ظفر۔ (3) زینب جنجوعہ اور (4) خواجہ جلال الدین رومی۔
گجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کے انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کے نام درج ذیل ہیں: (1) ڈاکٹر طاہر مسعود (انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر/چیئرمین)۔ (2) عمران ظفر۔ (3) زوئی خورشید خان۔ (4) الیاس احمد۔ اور (5) محمد صدیق۔
فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے نئے انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹرز یہ ہیں: (1) عمران ظفر (انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر/ چیئرمین)۔ (2) زوئی خورشید خان۔ (3) انجینئر پرویز اقبال۔ اور (4) عمر فاروق خان۔
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے انڈیپنڈنٹ ڈائریکٹرز کی ٹیم مندرجہ ذیل ہوگی: (1) محفوظ علی خان (انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر / چیئرمین)؛ (2) سابق سی ای او کیسکو رحمت اللہ بلوچ۔ (3) طاہر رشید (4) روشن خورشید بھروچا۔ اور (5) احمد الرحمن۔
سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) اور حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے بورڈز مندرجہ ذیل پر مشتمل ہوں گے: (1) جاوید قریشی (انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر / چیئرمین)۔ (2) سہیل انور۔ (3)سعدیہ ہارون (4) آمنہ ظہیر احمد۔ اور (5) عمر فاروق شاہ۔
پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو)، ٹرائبل ایریاز الیکٹرک سپلائی کمپنی (ٹیسکو) اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (ہیزیکو) کے بورڈز درج ذیل ہوں گے: (1) علی گلفراز (انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹر؛ (2) طاہر علی خان۔ (3) فضل خالق۔ (4) صائمہ اکبر خٹک۔ اور (5) سعود اعظم۔
سابق نگران وزیر توانائی و پٹرولیم محمد علی نے ڈسکوز بورڈز کی تشکیل نو کا اعلان کیا تھا لیکن عام انتخابات تک ان بورڈز کو برقرار رکھنے کے خواہشمند حلقوں کی مزاحمت کی وجہ سے یہ کام پورا کرنے میں ناکام رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر ضیاء کی طرح چند دیگر انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹرز کو بھی متعدد بورڈز میں نمائندگی دی گئی ہے۔ پاور ڈویژن کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ کابینہ کمیٹی برائے اسٹیٹ اولڈ انٹرپرائزز (سی سی او ایس او ایز) نے نئے انڈیپینڈنٹ ڈائریکٹرز اور چیئرمینوں کے ناموں کی منظوری دے دی ہے تاہم اس فیصلے کی وفاقی کابینہ کی جانب سے توثیق ہونا ابھی باقی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024