حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ (2023-24) میں نان فائلرز پر غیر منقولہ جائیدادوں کی خریداری پر ایڈوانس ٹیکس بڑھانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ایف بی آر اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جاری ملاقاتوں کے دوران غیر منقولہ جائیداد کی خریداری کے لیے نان فائلرز پر ایڈوانس ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایف بی آر نے رواں مالی سال کے دوران فائلرز پر 3 فیصد اور نان فائلرز پر 10.5 فیصد ٹیکس عائد کیا ہے اور رواں سال کے دوران تقریبا 80 ارب روپے جمع کیے۔
جاری اجلاسوں کے دوران آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے جائیداد کی خریداری کے لیے نان فائلرز پر ایڈوانس ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 کروڑ روپے تک کی جائیداد کی خریداری پر فائلرز پر 3 فیصد اور نان فائلرز پر 6 سے 7 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔
اسی طرح 5 کروڑ سے 10 کروڑ روپے مالیت کی جائیداد کی خریداری پر فائلرز پر 4 فیصد اور نان فائلرز پر 12 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔
مزید برآں 10 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی جائیداد کی خریداری پر فائلرز پر 5 فیصد اور نان فائلرز پر 15 فیصد ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پارلیمنٹ آئندہ مالی سال کے لیے مجوزہ منصوبے کی منظوری دے دیتی ہے تو ایف بی آر 100 ارب سے زائد وصول کر سکتا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024