کے ایس ای 100 انڈیکس میں 267 پوائنٹس کا اضافہ، 75 ہزار پوائنٹس کے قریب بند

اپ ڈیٹ 16 مئ 2024

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی تیزی کا رحجان برقرار رہا اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 267 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 75 ہزار پوائنٹس کے قریب بند ہوا۔ کچھ مثبت اشاروں کی بدولت خریداری کے رحجان میں تیزی رہی۔

جمعرات کے کاروباری روز یعنی مسلسل دوسرے دن بھی انڈیکس نے مختصر مدت کیلئے 75 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کی تاہم کچھ دیر کیلئے فروخت کے دباؤ کے سبب انڈیکس یہ سطح برقرار نہ رکھ سکا۔

کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 266.72 پوائنٹس یا 0.36 فیصد اضافے کے ساتھ 74,930.69 پوائنٹس پر بند ہوا۔

بینکنگ سیکٹر میں خریداری دیکھی گئی، اس کے بعد ٹیکنالوجی، فارما اور ٹیکسٹائل میں بھی خریداری کا رحجان رہا۔ دوسری جانب فرٹیلائزر، پاور، ای اینڈ پی، او ایم سی اور سیمنٹ کے شعبے بھی مثبت زون میں بند ہوئے۔

بروکریج ہاؤس کیپٹل اسٹیک نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا سلسلہ جاری رہا۔ اشاریے اتار چڑھاؤ کا شکار رہے تاہم سیشن بند ہونے پر یہ مثبت زون میں رہے۔پچھلے سیشن کے مقابلے حجم میں کمی آئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ملک کیلئے مثبت اشاریوں کی بدولت تیزی کا رحجان دکھنے میں آیا ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس کا تجارتی سیشن 133 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ بند ہوا تھا اور انڈیکس نے تاریخ میں پہلی بار 75 ہزارپوائنٹس کی سطح عبور کی تھی۔

ماہرین نے کہا ہے کہ نئے قرض کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت کا آغاز اور آئندہ مانیٹری پالیسی میٹنگ میں شرح میں کمی کی توقعات جیسے مثبت اشاروں کی بدولت اسٹاک مارکیٹ میں بلندیوں کے ریکارڈ قائم ہورہے ہیں۔

جمعرات کو ایشیائی مارکیٹوں اس وقت تیزی آئی جب امریکی اعداد و شمار نے گزشتہ ماہ افراط زر میں کمی ظاہر کی جس سے ان قیاس آرائیوں کو بھی تقویت ملی کہ فیڈرل ریزرو اس سال دو بار شرح سود میں کمی کرے گا۔

اس خبر نے امریکی اسٹاک مارکیٹ وال اسٹریٹ کے تینوں اہم انڈیکس کو ریکارڈ بلندیوں پر پہنچا دیا، جبکہ خوردہ فروخت کے توقعات سے کم رہنے کے اعدادوشمار نے اعتماد سازی کو مزید تقویت دی، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صارفین ایک قدم پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

اپریل میں اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں 3.4 فیصد کی کمی پیش گوئی کے مطابق تھی لیکن مارچ کے مقابلے میں کم تھی، یہ مسلسل تین مہینوں تک محدود بھی رہی جس نے سرمایہ کاروں کی شرح سود میں کمی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

دریں اثنا امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی کمی دیکھی گئی، جمعرات کو انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 0.05 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق روپیہ 14 پیسے کی گراوٹ کے بعد 278 روپے 4 پیسے پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 572.42 ملین سے کم ہو کر 407.62 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن میں 25.95 بلین روپے سے کم ہو کر 16.98 ارب روپے ہو گئی۔

پی.آئی.اے.سی (اے) 34.84 ملین شیئرز کے ساتھ والیوم لیڈر رہی۔ اس کے بعد پاک الیکٹرون 28.54 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 24.08 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

جمعرات کو 377 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 161 کے بھاؤ میں اضافہ، 194 میں کمی جبکہ 22 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments