قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرحوں میں رد و بدل

اپ ڈیٹ 14 مئ 2024

سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے اپنی متعدد قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرحوں میں کمی کی ہے جبکہ کئی اسکیموں پر شرح بڑھا دی ہے۔

شرحوں میں تبدیلی کا فیصلہ گزشتہ 5 مہینوں میں 4 بار نظر ثانی کے بعد کیا گیا ہے۔

اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹ (ایس ایس سی) کی شرح 10 بیسک پوائنٹس کم کرنے کے بعد 15.80 فیصد سے 15.70 فیصد کردی گئی ہے۔ ریگولر انکم سرٹیفکیٹس (آر آئی سی) پر اب منافع کی شرح 14.64 فیصد کردی گئی ہے جو کہ پہلے 14.76 فیصد کے مقابلے میں 12 بیسک پوائنٹس کم ہیں۔

اس طرح بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس (بی ایس سی) ، پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ (پی بی اے) اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ (ایس ایف ڈبلیو اے) کی شرح 24 بیسک پوائنٹس کم کرنےکے بعد 15.36 فیصد تک گر گئیں۔

دریں اثنا، ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ کی شرح میں 1 بیسک پوائنٹ کی کمی ہوئی اور اب اس پر منافع کی پیشکش 14.39 فیصد ہے۔دوسری جانب شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس (ایس ٹی ایس سی) پر شرح 24 بیسک پوائنٹس بڑھا کر 19.24 فیصد کردی گئی ہے۔

سرو اسلامک ٹرم اکاؤنٹ (ایس آئی ٹی اے) کی شرح میں 56 بیسک پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس پر منافع کی شرح 19.1 فیصد ہے۔

دریں اثنا سیونگ اکاؤنٹ اور سرو اسلامک سیونگ اکاؤنٹ (ایس آئی ایس اے) کے منافع کی شرحیں بالترتیب 20.5 فیصد برقرار ہیں۔

منافع کی شرحوں میں تبدیلی 14 مئی 2024 سے نافذ العمل ہو گئی۔

گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک آف مانیٹری پالیسی کمیٹی نے بنیادی شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھی ہے جو کہ شرح سود برقرار رکھنے کا مسلسل ساتواں فیصلہ ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں رواں برس افراط زر سالانہ بنیادوں پر 17.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ادرہ شماریات کے مطابق یہ مارچ میں افراط زر کی شرح 20.7 فیصد کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

Read Comments