خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ ریفائنری کی بڑھتی ہوئی کھپت اور گزشتہ ماہ چینی درآمدات میں سال بہ سال اضافے کے درمیان امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں کمی نے دنیا کے دو سب سے بڑے خام تیل استعمال کرنے والے ممالک کے لئے طلب کی توقعات کو تقویت دی۔
جولائی کے لیے برینٹ کروڈ 31 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے کے ساتھ 83.89 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
جون کے لیے یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 39 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 79.38 ڈالر فی بیرل رہا۔
امریکی انوینٹری اعداد و شمار میں توقع سے زیادہ اضافے سے تیل کی منڈیوں میں جوش و خروش دیکھا گیا۔ ایک آزاد مارکیٹ تجزیہ کار ٹینا ٹینگ نے کہا کہ چین کے تجارتی توازن کے بہتر اعداد و شمار نے تیزی کی رفتار میں اضافہ کیا ہے، خام تیل کی قیمتیں مستقبل میں معاشی عوامل کو ٹریک کرنا جاری رکھ سکتی ہیں۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق دنیا کے سب سے زیادہ تیل استعمال کرنے والے ملک امریکہ میں خام تیل کی انوینٹریز گزشتہ ہفتے 1.4 ملین بیرل کم ہو کر 459.5 ملین بیرل رہ گئیں، جو تجزیہ کاروں کی 1.1 ملین بیرل کی واپسی کی توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔ اس عرصے کے دوران ریفائنری سرگرمیوں میں 307,000 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) کا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے ذخیرے میں کمی واقع ہوئی۔
اس کی وجہ سے پٹرول کا اسٹاک 900،000 بیرل سے زیادہ بڑھ کر 228 ملین بیرل ہو گیا جبکہ ڈیزل اور ہیٹنگ آئل سمیت ڈسٹیلیٹ ذخیرے 600،000 بیرل بڑھ کر 116.4 ملین بیرل ہوگئے۔
اے این زیڈ ریسرچ کے تجزیہ کاروں نے جمعرات کو ایک نوٹ میں کہا کہ مارکیٹ نے پٹرول اور ڈسٹیلیٹ ایندھن کی تعمیر کو نظر انداز کر دیا کیونکہ ریفائنرز آنے والے ڈرائیونگ سیزن کے لئے تیزی سے کام کر رہے ہیں۔
جمعرات کو جاری کردہ چین کے کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق، اپریل میں دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کرنے والے ملک چین کو خام تیل کی ترسیل 44.72 ملین میٹرک ٹن یا تقریباً 10.88 ملین بی پی ڈی تھی۔
یہ اپریل 2023 میں درآمد کردہ نسبتا کم 10.4 ملین بی پی ڈی کے مقابلے میں 5.45 فیصد زیادہ تھا۔ اسرائیل اور حماس کے تنازعے غزہ میں جنگ بندی کی امیدوں نے تیل کی قیمتوں کو بڑھنے سے روک دیا۔