انٹر بینک مارکیٹ میں جمعرات کو کاروبار کے ابتدائی سیشن میں ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں 0.04 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صبح 10 بجے روپیہ 10پیسے کے روپے کے اضافے سے 278 روپے پرجاپہنچا۔
یاد رہے کہ بدھ کو روپیہ 2 پیسے کے اضافے کے ساتھ 278.10 روپے پر بند ہوا۔
ایک اہم پیش رفت میں پٹرولیم ڈویژن نے موجودہ/براؤن فیلڈ ریفائنریز کی اپ گریڈیشن کے لیے پاکستان آئل ریفائننگ پالیسی پر دستخط میں چھ ماہ کی توسیع کی تجویز دی ہے کیونکہ چند ریفائنریز اب بھی اس پالیسی پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی پٹرولیم ڈویژن کو ان کی موجودگی میں معاہدے پر دستخط کی تقریب کا اہتمام کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن پٹرولیم ڈویژن اب تک دستخط کی تقریب کی تاریخ طے کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
عالمی سطح پر جمعرات کو امریکی ڈالر زیادہ تر کرنسیوں کے مقابلے میں مستحکم رہا کیونکہ ٹریڈرز فیڈرل ریزرو کی پالیسی کے اشارے کے لئے اہم امریکی افراط زر کے اعداد و شمار کا انتظار کر رہے تھے جبکہ جاپان اور امریکہ کے درمیان بڑے پیمانے پر شرح سود کے فرق پر توجہ مرکوز کرنے سے اسے ین پر کچھ فائدہ حاصل کرنے میں مدد ملی۔
ڈالر انڈیکس 0.05 فیصد اضافے کے ساتھ 105.55 پر پہنچ گیا جبکہ جاپانی ین زیادہ تر 155.59 روپے فی ڈالر پر مستحکم رہا۔ بینک آف انگلینڈ کے پالیسی فیصلے سے قبل اسٹرلنگ 0.07 فیصد کمی کے ساتھ 1.2487 ڈالر پر بند ہوا تھا۔