پاکستان اور عالمی بینک کا کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر اتفاق

09 مئ 2024

پاکستان اور عالمی بینک نے ملک کے اصلاحاتی اور ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ایک نئے، مضبوط اور پرعزم کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) پر تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ اتفاق وزیراعظم شہباز شریف اور ورلڈ بینک برائے جنوبی ایشیا کے ریجنل نائب صدر مارٹن رائسر کی قیادت میں وفد کے درمیان ملاقات کے دوران طے پایا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مارٹن رائسر کا خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان کی ترقی میں عالمی بینک کے کردار کو سراہا۔ وزیر اعظم نے پاکستان میں 2022 کے سیلاب کے تناظر میں موسمی آفات کو برداشت کرنے والے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے بینک کی طرف سے فراہم کردہ تعاون کو سراہا۔ انہوں نے وفد کو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی جس میں پورے ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن، پاور سیکٹر میں اصلاحات، زرعی شعبے میں فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ، بچوں کی نشوونما کے مسئلے کو حل کرنا وغیرہ شامل ہیں۔

مارٹن رائسر نے پاکستان کے جارحانہ اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی بینک پائیدار ترقی کے مقصد سے معیشت کی تبدیلی کے سفر میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیار ہے۔ فریقین نے ایک نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت طویل مدتی شراکت داری میں شامل ہونے پر اتفاق کیا جس میں سالانہ جائزہ میکانزم ہوگا تاکہ پیشرفت کا جائزہ لیا جاسکے اور نتائج کے حصول کو یقینی بنایا جاسکے۔ حکمت عملی میں مستقبل کے کورس کی اصلاح کے لئے لچک شامل ہوگی۔ نئی شراکت داری میں پاکستان کے لئے اہم ترقیاتی ترجیحات کے انتخاب پر ایک دہائی کے دوران تبدیلی کے اثرات حاصل کرنے کا عزائم ہوگا۔

اجلاس میں جن ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں ڈھانچہ جاتی معاشی اصلاحات بشمول ملکی وسائل کو متحرک کرنا، خاص طور پر ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکس پالیسی اصلاحات شامل ہیں۔

انسانی سرمائے کی ترقی، خاص طور پر بچوں کی نشوونما اور بنیادی تعلیم کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح توانائی کے شعبے میں اصلاحات بشمول ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن میں نجی شعبے کی شرکت میں اضافہ اور توانائی کو سستا، صاف ستھرا اور مالی طور پر پائیدار بنانے کے لیے گرین انرجی کی جانب منتقلی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پانی کی بڑھتی ہوئی قلت اور موسمیاتی آفات سے بہتر طور پر نمٹنے کے لئے ، دونوں فریقوں نے موسمیاتی موافقت کیلئے تعاون پر زور دیا۔

زرعی شعبے سمیت اقتصادی مواقع میں اضافے کے لیے پاکستان عالمی مہارت اور بہترین طریقوں کو متحرک کرنے، ادارہ جاتی استعداد کار بڑھانے، ڈیجیٹل تبدیلی اور نجی شعبے کی شراکت داری سے فائدہ اٹھانے میں بینک کی مہارت سے مستفید ہوگا، جس میں عالمی بینک کے نجی شعبے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور کثیر الجہتی سرمایہ کاری گارنٹی ایجنسی شامل ہیں۔

فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کی تیاری کا عمل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ ماہرین تعلیم، پارلیمنٹیرینز، سول سوسائٹی، ترقیاتی شراکت داروں اور نجی شعبے سے مشاورت پر مشتمل ہوگا۔

عالمی بینک اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر شراکت داری کی ترجیحات پر تبادلہ خیال کرے گا جو حکومت پاکستان کی کلیدی ترقیاتی ترجیحات اور حکمت عملی سے مطابقت رکھتی ہیں۔

وزیر اعظم عالمی بینک کے کنٹری نمائندے ناجی بینہسین اور سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز کی طرف سے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کے وقت موجود تھے۔

Read Comments