انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کے کاروباری روز ڈالر کے مقابلے میں قدر 0.01 فیصد بڑھنے کے ساتھ روپے کی قدر مستحکم رہی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر 2 پیسے کی کمی کے بعد ڈالر 278.10 روپے پر بند ہوا۔
منگل کو روپیہ 0.12 پیسے کے اضافے کے ساتھ 278.12 روپے پر بند ہوا۔
ایک اہم پیش رفت میں، وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ایک نئے معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل پنشن اصلاحات متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بین الاقوامی سطح پر امریکی ڈالر بدھ کو فرنٹ فٹ پر واپس آگیا، جس نے رواں سال فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کٹوتی پر نئے سودے بازی سے ہونے والے نقصانات کے بعد معمولی منافع حاصل کیا جبکہ ین 155 فی ڈالر کی سطح پر آ گیا اور ٹوکیو سے مداخلت کے خطرات کو برقرار رکھا۔
آف شور یوآن پچھلے ہفتے تین ماہ سے زیادہ کی بلندی پر پہنچنے کے بعد واپس نیچے آگیا، چینی کرنسی کی قدر میں اضافہ بیجنگ حکومت کی طرف سے اپنی معیشت کو استحکام دینے کی پالیسیوں کے باعث ہوا ہے۔
اس کی قدر آخری بار 7.2247 فی ڈالر رہی۔
سرمایہ کاروں نے امریکا کے مرکزی بینک کی طرف سے شرح سود میں کمی کے امکانات پر توجہ مرکوز کررکھی ہے جس کے بعد امریکی کرنسی کی قدر میں کمی ہوسکتی ہے جبکہ اسی دوران امریکہ میں نئی ملازمتوں کے اعداد وشمار امکانات کم رہے اور رواں سال کے آخر میں مرکزی بینک کی طرف سے شرح سود میں مزید کمی کے امکانات ہیں۔