ایف بی آر کا فیلڈ کمیٹیوں کی منظوری کے بعد ہی سیلز ٹیکس/ایف ای ڈی ریکوری کا حکم

08 مئ 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ان لینڈ ریونیو (آئی آر) فیلڈ فارمیشنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ فیلڈ کمیٹیوں کی پیشگی منظوری کے بعد ہی ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس اٹیچ کرکے سیلز ٹیکس/ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کریں۔

اس حوالے سے ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ریکوری سے متعلق آئی آر کے تمام چیف کمشنرز کو نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق اگر کسی عدالت یا قانون کی جانب سے کوئی حکم امتناع موجود نہ ہو یا کمشنر آئی آر (اپیلز) یا ٹریبونل کی جانب سے کوئی حکم امتناع جاری نہ کیا گیا ہو تو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 48 کے تحت بینک اٹیچمنٹ کے ذریعے ٹیکس کی وصولی سیلز ٹیکس رولز کے قاعدہ 71(2) (بی) کے مطابق، فیڈرل ایکسائز رولز 2005 کے قاعدہ 2006 یا قاعدہ 60 (1) (بی) کے تحت تشکیل دی جانے والی کمیٹی کی پیشگی منظوری کے ساتھ ہی انجام دی جائیگی۔ کمیٹی دو سینئر کمشنرز پر مشتمل ہوگی اور اس کی سربراہی چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کریں گے۔

ایف بی آر کی مندرجہ ذیل ہدایات پر فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی اور اپیل کی اجازت کے لئے ریفرنس درخواستیں یا سول درخواستیں پیش کی جائینگی۔

(a) ان لینڈ ریونیو کے افسران کے حوالے سے زونل کمشنرز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ٹیکس دہندگان کے حوالے سے دائرہ اختیار متعلقہ افسر استعمال کرے، جاری کردہ تمام نوٹسز سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 یا فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 ء میں دیئے گئے طریقے کے مطابق پیش کیے جائیں۔

زونل کمشنرز اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ مذکورہ ایکٹ کی کسی بھی شق کے تحت احکامات ٹیکس دہندگان کو سننے کا مناسب موقع فراہم کرنے کے بعد جاری کیے جائیں اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعات 48 یا فیڈرل ایکسائز رولز 2005 کے قاعدہ 60 (1) (بی) کے تحت وصولی کے اقدامات سیلز ٹیکس رولز کے قاعدہ 71 (1) کے تحت فراہم کردہ وقت کے بعد ہی کیے جائیں گے۔ فیڈرل ایکسائز رولز 2005 کے رول 60 کے ساتھ 2006 کی مدت ختم ہو چکی ہے۔ جب کسی عدالت کی جانب سے ٹیکس کی وصولی کو روکنے کا حکم موصول ہو تو ٹیکس کی وصولی کے لئے مزید کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ آرڈیننس کی کسی شق کے تحت وصولی کے اقدامات شروع کرنے کے بعد حکم امتناع موصول ہوتا ہے تو ٹیکس کی رقم کی حقیقی وصولی سے قبل ٹیکس کی وصولی کے لیے مزید کارروائی نہیں کی جائے گی۔

اسی طرح اپیلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو (ٹریبونل) یا کمشنر ان لینڈ ریونیو (اپیلز) کی جانب سے حکم امتناع موصول ہونے پر ٹیکس کی وصولی کے لیے مزید کارروائی نہیں کی جائے گی۔. اگر ٹریبونل یا کمشنر آئی آر (اپیلز) کی جانب سے حکم امتناع مذکورہ آرڈیننس کی کسی شق کے تحت وصولی کے اقدامات شروع ہونے کے بعد موصول ہوتا ہےتو ٹیکس کی رقم کی حقیقی وصولی سے پہلے، ٹیکس کی وصولی کے لئے مزید کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی.

ایف بی آر کا مزید کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کی اجازت کے لیے ریفرنس درخواستیں اور سول درخواستیں دائر کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے زونل کمشنرز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ایسے مقدمات میں ریفرنس کی درخواست یا سول پٹیشن دائر کرتے وقت اچھا فیصلہ کریں گے جہاں قانونی معاملہ درپیش ہو۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments