ہول سیل پرائس انڈیکس پر توانائی کی قیمتوں کا غلبہ

07 مئ 2024

ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) اپریل 2024 کے لئے 13.9 فیصد پر 39 ماہ کی کم ترین سطح پر تھا۔ یہ بالعموم خوردہ قیمتوں کے لئے اچھی خبر ہونی چاہئے ، کیونکہ ہولسیل پرائس انڈیکس سی پی آئی قیمتوں کے لئے ایک اہم انڈیکیٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر اپریل 2024 ء کے لئے ڈبلیو پی آئی منفی 0.7 فیصد ہے - جو مالی سال 24 کے دس مہینوں میں اس طرح کا صرف تیسرا واقعہ ہے۔

اپریل 2024 میں ڈبلیو پی آئی کی ساخت ایک سال پہلے اور مالی سال 24 کے آغاز کے مقابلے میں نمایاں طور پر تبدیل ہوگئی ہے، کیونکہ وزنی اوسط اشتراک(ویٹیڈ ایوریج کنٹریبیوشن) کے لحاظ سے گیس اور بجلی کی قیمتوں کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ مالی سال 24 کے آغاز میں ڈبلیو پی آئی کی سرکردگی خوراک اور زراعت کی مصنوعات نے کی تھی جس میں 46 فیصد باسکٹ وزن پر 66 فیصد اشتراک وزن تھا۔ اپریل 2024 میں یہ حصہ کم ہو کر 28 فیصد رہ گیا ہے جو کم از کم مالی سال 2015 کے بعد سب سے کم ہے۔ فوڈ پروڈکٹس اور مشروبات کے ذیلی گروپ کا 8 فیصد وزنی حصہ مالی سال 15 کے بعد سب سے کم ہے اور واحد سنگل ڈیجٹ انٹری ہے۔

دوسری جانب 12 فیصد ڈبلیو پی آئی باسکٹ وزن کے ساتھ بجلی اور گیس کے ذیلی گروپ نے 2020 کی کووڈ سہ ماہی کو چھوڑکر سب سے زیادہ 45 فیصد حصہ داری ریکارڈ کی۔ اب مسلسل چھ ماہ ہو چکے ہیں کہ بجلی اور گیس کا ڈبلیو پی آئی میں سب سے زیادہ حصہ رہا ہے۔

ذہن میں رکھئے کہ یہ پی بی ایس کے طریقہ کار کے باوجود ہے جس کی وجہ سے صنعتی شعبے کے لئے گیس کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ یکم فروری 2024 سے مختلف صنعتی صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا، خاص طور پر کیپٹو اور فرٹیلائزر صارفین کے لیے۔ لیکن ڈبلیو پی آئی صرف عام صنعتی ٹیرف کو مدنظر رکھتا ہے ، لہذا فروری 2024 کے بعد سے اس میں کوئی اضافہ ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے۔ واضح طور پر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ قیمت میں تبدیلی نہیں ہوئی ہے ، یا یہ کہ ریٹیل کے لئے بلند تر پیداواری قیمتوں میں تبدیل نہیں ہوگی۔ ڈبلیو پی آئی کے لازما اسی طرح مظاہرے کے بغیر صرف اتنا ہی ٹرانسمیشن ہوگا۔

ڈبلیو پی آئی کے اعداد و شمار میں ایک اور چیز جو نمایاں ہے وہ سوتی دھاگے کی قیمت کی نقل و حرکت ہے۔ 5.2 فیصد باسکٹ وزن کے ساتھ سوتی دھاگے ٹیکسٹائل اور ملبوسات ڈبلیو پی آئی باسکٹ کے نصف سے زیادہ ہیں۔ ڈبلیو پی آئی کے طریقہ کار کی تفصیلات مختلف اسپنرز سے جمع کی جانے والی مختلف سوتی دھاگے کی اقسام کی پانچ اشیاء سے فراہم کی گئی ہیں۔ اب اس پر غور کریں. مسلسل 19 ماہ سے سوتی دھاگے کی ہول سیل قیمتیں ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھی ہیں ۔

اس دوران کپاس کے مختلف اشاریے ہر سمت میں آگے بڑھے ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہاں حتمی نتیجہ انڈر رپورٹنگ ہے یا نہیں، لیکن یقینی طور پر غلط ہے، کیونکہ سوتی دھاگے کی قیمتوں کا لگاتار 19 ماہ تک برقرار رہنا ناقابل تصور ہے۔ اسی مدت میں، سی پی آئی باسکٹ میں سوتی کپڑے کی قیمتوں میں تقریبا 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جیسا کہ ہوسکتا ہے ، توانائی کی قیمتوں کے ڈبلیو پی آئی ڈرائیونگ سیٹ پر قبضہ کرنے کے ساتھ ، ریٹیل میں منتقلی فوڈ ہیوی ڈبلیو پی آئی شراکت کی پچھلی مثالوں سے واضح طور پر مختلف ہوگی۔ بنیادی افراط زر پر نظر رکھنا بہت اہم ہوگا، جو مجموعی طور پر افراط زر میں تیزی سے کمی کے باوجود جامد رہی ہے۔ این ایف این ای کور افراط زر گزشتہ تین ماہ کے دوران اوسطا ایک فیصد ماہانہ رہا ہے جبکہ ملکی سی پی آئی میں یہ شرح 0.3 فیصد ہے۔

موجودہ سہ ماہی میں بجلی کے نرخوں میں کچھ ریلیف تو ملا ہے لیکن امکان ہے کہ جولائی 2024 تک بدترین صورتحال میں تبدیلی آئے گی کیونکہ نیا بنیادی اثر عمل میں آئے گا۔ گیس کی قیمتوں کو معقول بنانا بھی ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر آئی ایم ایف کے ساتھ، جس کی جانب سے سخت پیشگی شرائط متوقع ہیں۔ اگرچہ مشکلات کا عروج گزر چکا ہے، لیکن آنے والے دو سے تین مہینوں میں ہونے والے واقعات دباؤ کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔

Read Comments