اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ کئی روز سے جاری فروخت کے دباؤ کے بعد نجکاری کے حوالے سے پیشرفت کے سبب مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے کیوں کہ جمعے کے کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک ایس ای 100 انڈیکس 1.76 فیصد سے زائد اضافے پر بند ہوا۔
کے ایس ای نے سیشن کا آغاز خریداری کے رحجان کے ساتھ کیا جو اختتام تک جاری رہا۔
کاروبار کے اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 1,244.45 پوائنٹس یا 1.76 فیصد اضافے کے ساتھ 71,902.09 پر بند ہوا۔
جمعرات کو اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان غالب رہا تھا کیونکہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس تقریباً 450 پوائنٹس کی کمی سے 70,657.64 پوائنٹس پر بند ہوا۔
جمعے کو تمام شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی، آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینک، تیل اور گیس کی تلاش کرنے والے کمپنیوں، او ایم سیز اور ریفائنری، انڈیکس کے ہیوی اسٹاک بشمول او جی ڈی سی، پی پی ایل، ڈی جی کے سی، پی ایس او اور شیل مثبت زون میں ٹریڈنگ کرتے رہے ۔
پاکستانی ٹائیکون عارف حبیب اور شعبہ ہوا بازی کی کمپنی جیریز گروپ سمیت 10 بولی دہندگان کی جانب سے پی آئی اے کے بیشتر حصص خریدنے کی اطلاع سامنے آنے کے بعد پی آئی اے کے اسٹاک میں بھی دلچسپی دیکھنے کو ملی۔
حکومت اس بات کا پہلے ہی اعلان کرچکی ہے کہ وہ آئی ایم ایف کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کے تحت خسارے میں چلنے والی ایئر لائن کے 51 سے 100 فیصد کے درمیان حصص فروخت کررہی ہے۔
پی آئی کے انتظامی معاملات سنبھالنا ایک ایسا معاملہ ہے جس سے ماضی کی حکومتی صرف نظر کرچکی ہیں کیوں کہ یہ انتہائی غیر مقبول ہورہی ہے تاہم نجکاری پر پیشرفت سے پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ مزید فنڈنگ کے حوالے سے مذاکرات میں مدد ملے گی۔
ایک اہم پیش رفت کے طور پر، امریکہ نے کہا ہے کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کے ذریعے تکنیکی مصروفیات پاک امریکہ دوطرفہ تعلقات کی ترجیحات ہیں۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی ترجمان میتھیو ملر سے پاکستان میں معاشی اصلاحات کے بارے میں سوال کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی معشیت کو مستحکم کرنے کی بات آتی ہے چاہے اس میں آئی ایم کے ساتھ معاہدہ تک پہنچنا بھی شامل ہو تو ہم ان کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
عالمی سطح پر، ایشین اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کا رحجان اس وقت دیکھا گیا جب ایپل نے اپنے ہی 110 ارب ریکارڈ ڈالر کے شیئرز واپس لے لئے جو ٹیکنالوجی سیکٹر کی طرف سے جاری کئے گئے تھے جبکہ اسی طرح جاپانی کرنسی ین چونتیس سال کی کم ترین سطح سے کچھ فاصلے پر ہی رہی جبکہ اس ضمن میں ٹوکیو حکومت کی جانب سے کچھ مشتبہ مداخلت بھی دیکھی گئی۔
اگر چہ جاپان اور چین میں مارکیٹیں جمعہ کو بند رہیں تاہم علاقائی تجارتی سرگرمی کا اس پر ممکنہ طور پر اثر پڑسکتا ہے کیونکہ سرمایہ دار امریکی محکموں میں ملازمتوں کے اعداد و شمار پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
جاپان کے علاقے ایشیا پیسفک کے وسیع انڈیکس ایم ایس سی آئی کے اسٹاک میں ایک اعشاریہ پانچ فیصد اضافہ دیکھا گیا اور مسلسل دوسرے ہفتے بھی یہ تیزی کی طرف گامزن رہا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ہوا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کاروبار کے اختتام پر ڈالر 9 پیسے کی کمی کے بعد 278.21 روپے پر رہا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 437 ملین سے بڑھ کر 452 ملین ہو گیا۔
حصص کی مالیت بھی گزشتہ سیشن میں 19.02 ارب روپے سے بڑھ کر 24.54 ارب روپے ہوگئی۔
پاک پیٹرولیم 26.66 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہی۔ 26.57 ملین شیئرز کے ساتھ ہیسکول دوسرے، 19.31 ملین شیئرز کے ساتھ فوجی سیمنٹ تیسرے نمبر پر رہا۔
جمعہ کو 378 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 248 میں اضافہ، 104 میں کمی جبکہ 26 کے بھاؤ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔