وفاقی حکومت نے چھ مزید سرکاری اداروں کو نجکاری کی فہرست میں شامل کرلیا تاکہ نقصانات کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ریونیو بھی حاصل کیا جا سکے۔
نجکاری کی فہرست کے لیے چھ نئے اداروں میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی ایل آئی سی ایل)، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی)، جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ (جینکو-I)، لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جینکو-IV) ، اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (HAZECO) شامل ہیں۔
نجکاری کمیشن بورڈ کا 218 واں اجلاس جمعرات کو وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فیصلے کی منظوری دی گئی۔
بورڈ نے نجکاری پروگرام 2024-29 کے لیے تمام وفاقی وزارتوں کی سفارشات پر غور کیا اور نجکاری پروگرام سے جڑے مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وزارتوں کی جانب سے مجموعی طور پر 21 اداروں کو نجکاری کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جن میں سے 15 ادارے پہلے ہی فہرست میں شامل ہیں۔
بورڈ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے لیے دلچسپیاں جمع کرانے کی تاریخ میں مزید توسیع کی منظوری دی۔ بورڈ نے نجکاری پروگرام (2024-29) کے لیے وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں کی سفارشات پر بھی غور کیا اور انہیں کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (CCoP) میں پیش کرنے کی منظوری دی۔ پی سی (مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے)، ضوابط، 2018 میں مجوزہ ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔
بورڈ نے دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کی درخواست پراظہار دلچپسی جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی منظوری دی۔ پی آئی اے سی ایل کے حصص کے حصول کے لیے دس اداروں نے پہلے ہی اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ پی آئی اے سی ایل میں اکثریتی حصص کے حصول میں دلچسپی کے اظہار کی دعوت کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر 2 اور 3 اپریل 2024 کو مشتہر کیا گیا تھا۔
بورڈ کے مطابق وزارتوں نے بہت سے ایس او ایز کو اسٹریٹجک اور ضروری قرار دیا ہے لیکن اس سلسلے میں فیصلہ صرف CCoSOE ہی لے سکتا ہے۔ بورڈ نے ہدایت کی کہ وزارتیں اپنی سفارشات CCoSOE کے سامنے رکھیں اور ان اداروں کو پھر نجکاری کی فہرست میں ڈالا جائے۔
بورڈ نے پی سی (فنانشل ایڈوائزر کی خدمات حاصل کرنے) ریگولیشنز 2018 میں مجوزہ ترمیم کی منظوری دی، تاکہ نجکاری کمیشن مالیاتی مشیروں کو پہلے سے کولیفائی کرا سکے تاکہ لین دین کے لیے مالیاتی مشیروں کی تقرری کے لیے درکار وقت کو کم کیا جا سکے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024