وزارت سائنس و ٹیکنالوجی (ایم او ایس ٹی) نے سی سی پی کی سیمنٹ کے تھیلوں پر ایکسپائری تاریخ کی تشہیر لازمی قرار دینے کی تجویز کی توثیق کردی۔
اس سلسلے میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے سی سی پی کی تجویز کو ضروری کارروائی کیلئے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس بات کا فیصلہ سی سی پی اور ایم او ایس ٹی کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں کیا گیا۔ سی سی پی وفد کی قیادت ممبر او ایف ٹی سعید احمد نواز نے کی جبکہ ایم او ایس ٹی کے وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری (انچارج) علی طاہر نے کی ۔
اجلاس میں سیمنٹ کے تھیلوں پر مینوفیکچرنگ/پیکجنگ اور ایکسپائری تاریخوں کو بہتر انداز میں ظاہرکرنے کی تجویز کو لازمی قرار دیتے ہوئے سیمنٹ کے معیارات میں ترمیم کرنے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ تجویز 7 مارچ 2024 کو جاری کردہ پالیسی نوٹ کے ذریعے ایم او ایس ٹی اور پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کو بھیجی گئی تھی۔
انہوں نے موجودہ طرز عمل پر روشنی ڈالی جہاں مینوفیکچررز برآمدی سیمنٹ کے بیگس پر تو ایکسپائری تاریخ تشہیرکرتے ہیں لیکن مقامی مارکیٹ کو دیے جانے والے تھیلوں پر یہ تاریخ نہیں ڈالی جاتی ۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ایک باہمی تعاون پر مبنی کنٹرول میکانزم کی ضرورت پر زور دیا۔
وزارت نے مسابقتی ایکٹ 2010 کے سیکشن 10 میں صارفین کے مفادات کے تحفظ میں سی سی پی کے ساتھ مکمل تعاون کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے کو ٹیکنیکل کمیٹی کے اجلاس میں غورو خوض کے لیے پی ایس کیو سی اے کو بھیجا جائے گا جو مئی کی 7 تاریخ کو شیڈول ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے ممبر سی سی پی کی جانب سے اسٹیک ہولڈرز بشمول سیمنٹ مینوفیکچررز کے ساتھ میٹنگ بلانے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا۔
ایسوسی ایشن اس مسئلے پر تبادلہ خیال کرنے اور ان کو ممکنہ نفاذ کے اقدامات کے بارے میں مطلع کرنے کیلئے اجلاس میں ایم او ایس ٹی، سی سی پی اور پی ایس کیو سی اے کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔
اس سے قبل اپریل 2024 میں سی سی پی نے مسابقتی ایکٹ، 2010 کے سیکشن 29 کے تحت وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور پی ایس کیو سی اے کو ایک پالیسی نوٹ جاری کیا۔
پالیسی نوٹ نے ان سے سفارش کی کہ وہ پانچوں قسم کے سیمنٹ کے لیے پاکستان اسٹینڈرڈ اسپیسیفکیشن میں ترمیم کریں اور سیمنٹ مینوفیکچررز کے لیے اپنے سیمنٹ کے تھیلوں پر مینوفیکچرنگ/پیکجنگ اور ایکسپائری کی تاریخوں کو ظاہر کرنا لازمی قرار دیں۔
سی سی پی کے پالیسی نوٹ کے مطابق عام حالات میں سیمنٹ تھیلوں میں 4 سے 6 ہفتوں کے ذخیرہ کرنے کے بعد اور منفی موسمی حالات یا زیادہ نمی میں کافی جلد اپنی طاقت کو نمایاں طور پر کھونے لگتا ہے۔
لہذا سی سی پی نے نوٹ کیا ہے کہ سیمنٹ مینوفیکچررز رضاکارانہ طور پر اپنے سیمنٹ کے تھیلوں پر تاریخوں سے پہلے مینوفیکچرنگ / پیکیجنگ اور ایکسپائری کی تاریخ پرنٹ نہیں کرتے ہیں۔
اس طرح کی معلومات کا انکشاف نہ کرنا صارفین کو گمراہ کر سکتا ہے اور انہیں میعاد ختم ہونے والے سیمنٹ کی خریداری کے خطرے میں ڈال سکتا ہے، جس سے تعمیراتی منصوبوں کی طاقت اور تاثیر پر سمجھوتا ہو سکتا ہے۔
پالیسی نوٹ میں مقامی مارکیٹ میں مستقل مزاجی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان کے معیارات کو بین الاقوامی لیبلنگ کے طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کی تجویز دی گئی ہے کیونکہ پاکستانی سیمنٹ برآمد کنندگان برآمدی مقدار کیلئے مارکنگ کی ضروریات کی تعمیل کرتے ہیں جس سے گھریلو صارفین کے خلاف غیر منصفانہ معلومات میں تفاوت پیدا ہوتا ہے۔