پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط موصول

رقم اسٹیٹ بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں رواں ہفتے کے اختتام پر ظاہر ہوگی
30 اپريل 2024

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے منگل کو کہا کہ پاکستان کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کی آخری قسط کے طور پر 1.1 بلین ڈالر موصول ہوئے ہیں۔

یہ پیشرفت پیر کو آئی ایم ایف کی جانب سے 9 ماہ کے ایس بی اے کے تعاون سے پاکستان کے معاشی اصلاحاتی پروگرام کا حتمی جائزہ مکمل کرنے اور 1.1 بلین ڈالر کی فوری تقسیم کی اجازت کے بعد سامنے آئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کا اپنے بیان میں کہناہے کہ اس کے اکاؤنٹ میں 29 اپریل 2024 کو آئی ایم ایف کی جانب سے 1 اعشاریہ 1 ارب امریکی ڈالر موصول ہوئے ہیں۔ یہ رقم 3 مئی 2024 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے اسٹیٹ بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ظاہر ہوگی۔

مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 19 اپریل تک 7.981 بلین ڈالر ہیں۔

وزیر اعظم شہباز نے اپنے دفتر سے ایک بیان میں کہا کہ فنڈ موصول ہونے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس بی اے پاکستان کو اس کی بیرونی ذمہ داریوں میں نادہندہ ہونے سے بچانے کے لیے اہم ہے۔

پاکستان اب میکرو اکنامک استحکام کے حصول کے لیے آئی ایم ایف سے ایک بڑا اور توسیعی فنڈ پروگرام (ای ایف ایف) حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اتوار کے روز وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی اور پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ ملاقات سعودی عرب میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ایم ڈی کو بتایا کہ انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں اپنی مالیاتی ٹیم کو بنیادی اصلاحات کرنے، سخت مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور ایسی دانشمندانہ پالیسیوں پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے جو میکرو اکنامک استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنائے۔

دونوں شخصیات نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ گزشتہ سال میں حاصل ہونے والے فوائد کو مستحکم کیا جائے اور اس کی اقتصادی ترقی کی رفتار مثبت رہے۔

Read Comments