غزہ کے شہر رفح میں تین مکانات پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم مزید 20 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے،ادھر مصری اور قطری ثالثوں کی جانب سے قاہرہ میں حماس کے رہنماؤں کے ساتھ جنگ بندی کے مذاکرات کا ایک نیا دور متوقع ہے۔
غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع غزہ شہر میں، اسرائیلی جنگی طیاروں نے دو گھروں کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم چار افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
رفح پر حملے جہاں 10 لاکھ سے زیادہ لوگ پناہ گزین ہیں، اس سے چند گھنٹے قبل ہوئے جب مصر میں حماس کے رہنماؤں کی آمد کی توقع کی جا رہی تھی کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے امکانات پر تبادلہ خیال کریں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ ان رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ابتک مجموعی طور پر 34,000 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 66افراد مارے جاچکے ہیں۔
جنگ نے 2.3 ملین آبادی میں سے زیادہ ترافراد کو بے گھر کر دیا ہے۔
رفح پر حملہ، جس کے بارے میں اسرائیل دعویٰ کرتا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کا آخری گڑھ ہے، کئی ہفتوں سے متوقع تھا لیکن غیر ملکی حکومتوں اور اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح کی کارروائی کے نتیجے میں بڑی انسانی تباہی ہو سکتی ہے۔
اتوار کے روز، حماس کے عہدیداروں نے کہا تھا کہ گروپ کے رہنما خلیل الحیا کی قیادت میں ایک وفد حماس کی طرف سے قطر اور مصر کے ثالثوں کو دی گئی جنگ بندی کی تجویز کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے ردعمل پر بھی بات کرے گا۔