اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پیر کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)، ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے آڈیو لیکس سے متعلق کیس سے دستبردار ہونے کی درخواستوں کو مسترد کردیا۔ .
اٹارنی جنرل پاکستان (اے جی پی) منصور عثمان اعوان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جسٹس ستار نے ایف آئی اے، پی ٹی اے اور پیمرا پر پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے ان کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
ہفتہ کو پیمرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور آئی بی نے جسٹس بابر ستار کی آڈیو لیکس کیس سے دستبرداری کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں حکام نے جسٹس ستار سے استدعا کی کہ وہ خود کو کیس سے الگ کریں۔ پیمرا نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ اس کے چیئرمین کے متعدد بار عدالت میں پیش ہونے کے باوجود کیس زیر التوا ہے۔
پیمرا نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایک الگ بنچ پہلے ہی اسی نوعیت کے ایک اور کیس کا فیصلہ کر چکا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ اسی بنچ کو اس کیس کا بھی فیصلہ کرنا چاہیے۔
درخواست میں کہا گیا کہ ’انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے جسٹس بابر کیس کی سماعت سے معذرت کرلیں۔