اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ: کے ایس ای100 انڈیکس میں ایک فیصد اضافہ

آخری گھنٹوں میں خریداری کے زبردست رحجان کی بدولت انڈیکس 72 ہزار پوائنٹس سے زائد پر بند ہوا
26 اپريل 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس جمعے کے کاروباری روز نئی تاریخی بلندی پر پہنچ گیا۔ جمعے کو آخری سیشنز میں خریداری تیز ہونے کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس ایک فیصد سے زائد اضافے پر بند ہوا۔

جمعے کو کاروباری روز کا آغاز منفی انداز میں ہوا کیوں کہ کے ایس ای 100 انڈیکس ابتدائی سیشنز میں 71,764.18 پوائنٹس کی سطح تک آگیا تھا۔

تاہم آخری گھنٹوں میں خریداری کا زبردست رحجان دیکھنے میں آیا جس کی بدولت کے ایس ای 100 انڈیکس ایک اور ریکارڈ بلندی پر بند ہوا۔

اختتام پر بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 771.35 پوائنٹس یا 1.07 فیصد اضافے کے ساتھ 72,742.75 پوائنٹس پر بند ہوا۔

جمعرات کو کاروبار کے مثبت آغاز کے بعد کے ایس ای 100 انڈیکس میں تنزلی ہوئی کیوں کہ منافع کا حصول شروع ہونے کے بعد یہ 72 ہزار پوائنٹس سے نیچے آگیا تھا۔

اس سے قبل بدھ کو انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 72,000 سے اوپر بند ہوا تھا۔

جمعہ کے روز آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں اور ریفائنری سیکٹر سمیت تمام شعبوں میں خریداری دیکھنے میں آئی، جبکہ انڈیکس ہیوی اسٹاکس بشمول ڈی جے کے سی، او جی ڈی سی، پی پی ایل اور ماری مثبت زون میں رہے۔

ماہرین نے کاروبار میں تیزی کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے پیر کو مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس میں شرح سود میں ممکنہ کمی کے اعلان سے منسوب کیا۔ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ پیر کو نئی مانیٹری پالیسی میں سود کی شرح کم کی جائے گی۔

اسٹیٹ بینک پیر کو پریس ریلیز کے ذریعے مانیٹری پالیسی اسٹیٹمنٹ جاری کرے گا۔

پاکستان کے بنیادی شرح سود میں آخری بار جون میں اضافہ کیا گیا تھا، اس کا مقصد افراط زر کے مسلسل دباؤ کا مقابلہ کرنا تھا جبکہ یہ بیل آؤٹ پروگرام دینے کیلئے آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی شامل تھا۔

پیر کے پالیسی فیصلے کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جو آئی ایم ایف کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی آخری قسط ہے۔

مارکیٹ کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے گا، جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان ایک نئے اور طول المدتی قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کا خواہشمند ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ ماہ بات چیت شروع کرے گا اور جولائی کے اوائل تک نئے پروگرام پر اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوسکتا ہے۔

دریں اثنا جمعے کے کاروباری روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.03 فیصد اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق کاروبار کے اختتام پر روپے کی قدر میں 9 پیسے کا اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد ڈالر 278.39 پر بند ہوا۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 798.52 ملین سے کم ہو کر 541.14 ملین ہو گیا۔

حصص کی مالیت بھی گزشتہ سیشن کے 22.59 ارب روپے سے گھٹ کر 27.54 ارب روپے ہوگئی۔

عسکری بینک 39.17 ملین حصص کے ساتھ والیم لیڈر رہا۔ الیکٹرک لمیٹڈ 31.23 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 30.15 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

جمعہ کو 377 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 177 کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 175 میں کمی جبکہ 25 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments