اسٹاک ایکسچینج: تاریخ میں پہلی بار 72 ہزارپوائنٹس سے اوپر کلوزنگ

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 72,051.89 پوائنٹس پر رہا
24 اپريل 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے بلندیوں کی نئی سطح عبور کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور بدھ کے کاروباری روز بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس نے تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کرلی۔

کے ایس ای 100 انڈیکس نے سیشن کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور دن 2 بجے کے بعد انڈیکس 72,414.32 پوائنٹس کی بلندی پر جا پہنچا۔

دوپہر کے وقت کے ایس ای 100 انڈیکس کے بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد منافع کے حصول کا بھی مشاہدہ ہوا،تاہم کاروبار کا اختتام بھی 72 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے اوپر ہوا۔

اختتام پر بینچ مارک انڈیکس 692.49 پوائنٹس یا 0.97 فیصد اضافے کے ساتھ 72,051.89 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ تاریخ میں کاروباری روز کا سب سے بہترین اختتام ہے۔پیر کو کے ایس ای100 انڈیکس نے 71,433.46 پوائنٹس کی سطح عبور کی تھی۔

سیمنٹ، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور اوایم سیز سمیت اہم شعبوں میں بھاری اسٹاکس کے ساتھ بھرپور خریداری کا رجحان رہا۔ماہرین نے خریداری کی رفتار کو بہتر معاشی اشاریوں سے منسوب کیا کیونکہ مارکیٹ کو مہنگائی میں کمی کے درمیان آئندہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کے اجلاس میں شرح میں کمی کی بھی توقع ہے۔

سیشن کے دوران پہلے ایک نوٹ میں ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج میں ایک اور ریکارڈ بلندی پر انڈیکس میں تقریباً 1000 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کی بنیادی سبب ادارہ جاتی خرید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے بعد سرمایہ کار اب اپریل کے کنزیومر پرائس انڈیکس میں بڑی کمی کی توقع کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں آنے والے مہینوں میں شرح سود میں کمی ہو سکتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں مارچ 2024 میں 619 ملین ڈالر کا سرپلس ہوا، جو پچھلے مہینے کے 98 ملین ڈالر کے نظرثانی شدہ سرپلس کے مقابلے میں بہت زیادہ اضافہ ہے۔

ایک اہم پیشرفت میں، اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک نے رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے نو مہینوں (جولائی تا مارچ) کے دوران متعدد مالیاتی ذرائع سے 6.899 بلین ڈالر کا قرضہ لیا جبکہ 2022-23 کی اسی مدت کے دوران 7.764 بلین ڈالر تھا۔

منگل کے کاروباری روز اسٹاک ایکسچینج میں حد بندی کے سیشن کا مشاہدہ کیا گیا، کیونکہ اس کا بینچ مارک کے ایس ای100 انڈیکس 74 پوائنٹس کی کمی سے 71,359.41 پر بند ہوا۔

دریں اثنا، بدھ کو انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں کافی حد تک مستحکم رہا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کاروبارکے اختتام پر ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک پیسے کی کمی واقع ہوئی ہے۔

آل شیئر انڈیکس کا حجم ایک سیشن پہلے 655.93 ملین سے گھٹ کر 599.4 ملین رہ گیا۔

حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 24.485 ارب روپے سے قدرے کم ہو کر 24.459 بلین روپے ہو گئی۔

پاک انٹ بلک 54.51 ملین شیئرز کے ساتھ والیم لیڈر رہا، اس کے بعد کے-الیکٹرک لمیٹڈ 40.12 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ایئر لنک کمیون 25.94 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے تیسرے نمبرپر رہا۔

بدھ کو 382 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 218 کمپنیوں کے حصص کی قدر میں اضافہ، 139 میں کمی جبکہ 25 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

Read Comments