غزہ کی صورتحال پر پاکستان کے اصولی موقف کو سراہتے ہوئے ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ میں آخر کار فتح فلسطینیوں کی ہوگی جب کہ اسرائیل کو نقصان ہوگ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔۔
قومی شاعر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے مزار پر حاضری کے موقع پر ایرانی صدر نے کہا کہ جب سے انہوں نے پاکستانی سرزمین پر قدم رکھا ہے انہیں اجنبی پن محسوس نہیں ہوا۔
علامہ اقبال کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایرانی صدر نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں علامہ اقبال کی شاعری کے اہم کردار کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں جو مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی اور مہمانوں کی کتاب میں علامہ محمد اقبال کی ادبی میراث کو سراہا۔
انہوں نے لاہور کے تاریخی مقامات بالخصوص پرانے شہر کے اندر بحالی کی جاری کوششوں کے بارے میں بریفنگ بھی لی۔ بعد ازاں بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد نے پاک ایران تعلقات کے فروغ اور غزہ کے مسلمانوں کے لیے خصوصی دعا کی۔
بعد ازاں ایرانی صدر نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) میں طلباء اور فیکلٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی رشتے ہیں۔دونوں ممالک فنون اور علوم کو فروغ دینے کے علاوہ فنون اور سیکھنے کے مراکز قائم کرنے کے خواہاں تھے۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کے درمیان ابھرنے کے لیے آرٹس، سائنسز اور ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، ہماری یونیورسٹیاں سیکھنے اور تحقیق کے مراکز ہیں، اور تعلیم کے شعبے میں ایک جامع حکمت عملی فائدہ مند ہوسکتی ہے۔
علامہ اقبال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی (اقبال) شاعری کو ایران میں خاص پذیرائی حاصل ہے، پاکستان اور ایران مسئلہ فلسطین پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر،