ایرانی صدر کا تاریخی دورہ، دوطرفہ تجارت کا حجم 10ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

  • وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے استقبال کیا، انتخابات کے بعد کسی سربراہ مملکت کا پہلا دورہ ہے
اپ ڈیٹ 22 اپريل 2024

ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ دوطرفہ تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وہ پیر کو اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

صدر رئیسی نے کہا، “آج کی ہماری میٹنگ میں، ہم نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور جہاں تک ممکن ہو سکے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کو شاید کچھ ایسے لوگ ملیں گے جو ہمارے درمیان اچھے دوطرفہ تعلقات کے حق میں نہیں ہیں لیکن اسکی کون پرواہ کرتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینا ضروری ہے۔

صدر رئیسی نے کہا کہ اسی لئے ہم نے پہلے قدم کے طور پر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دونوں ممالک جن کی اس وقت دو طرفہ تجارت 2 ارب ڈالر سے زیادہ ہے نے اس سے قبل ایک میٹنگ بھی کی، اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

ریڈیو پاکستان نے وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ پوری پاکستانی قوم ایرانی صدر کے دورے کا خیرمقدم کرتی ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں فریقین نے ملاقات میں مذہبی، سلامتی اور تاریخی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

”آج اس دوستی کو خوشگوار اور خوشحال بنانے کا موقع ہے۔“

پاکستان اور ایران کے درمیان آٹھ معاہدوں پر دستخط

دریں اثنا، پاکستان اور ایران نے تجارت، سائنس ٹیکنالوجی، زراعت، صحت، ثقافت اور عدالتی معاملات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مختلف موضوعات پر کل آٹھ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

اے پی پی کے مطابق، وزیراعظم شہباز اور صدر رئیسی موقع پر موجود تھے جب دونوں اطراف کے نمائندوں نے دستاویزات پر دستخط کیے۔

ایرانی صدر کا دورہ ایک اہم موقع پر ہورہا ہے جب غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور اپنے قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

اس سے قبل ایرانی صدر اپنی اہلیہ اور اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تین روزہ سرکاری دورے پرسخت حفاظتی انتظامات میں پاکستان پہنچے، جس میں وزیر خارجہ اور کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ حکام اور تجارتی وفد بھی شامل تھا۔

ان کا استقبال وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کیا۔

ایرانی صدر اس کے بعد وزیراعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔ انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

8 فروری کے عام انتخابات کے بعد کسی بھی سربراہ مملکت کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔ صدر کا یہ دورہ اس وقت ہوا ہے جب تہران نے گزشتہ ہفتے اسرائیل پر غیر معمولی براہ راست حملہ کیا تھا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حالیہ واقعات پر ملک کی مسلح افواج کی تعریف کی ہے۔

خامنہ ای نے کہا، مسلح افواج نے اپنی صلاحیتوں اور طاقت کا ایک اچھا نظارہ دکھایا اور ایرانی قوم کا ایک قابل تعریف امیج دکھایا۔

انہوں نے بین الاقوامی سطح پر ایرانی قوم کے عزم کی طاقت کو بھی ثابت کیا۔

ادھر دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رئیسی وزیراعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری، سینیٹ کے چیئرمین یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ لاہور اور کراچی بھی جائیں گے اور صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

ترجمان نے کہا دونوں فریقوں کے پاس پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور تجارت، رابطے، توانائی، زراعت، اور عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کا وسیع ایجنڈا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم علاقائی اور عالمی پیش رفت اور دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون پر بھی بات کریں گے۔

پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات ہیں۔ یہ دورہ پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کریگا۔

یہ دورہ ایران کی جانب سے بلوچستان کے سرحدی شہر پنجگور میں عسکریت پسند گروپ جیش العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے پاکستان میں حملوں کے کے چند ماہ بعد ہورہا ہے۔

48 گھنٹے سے بھی کم عرصے بعد، پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ایران نے زور دیا تھا کہ وہ اپنے دشمنوں کو اسلام آباد کے ساتھ اپنے ”خوشگوار اور برادرانہ تعلقات“ کو کشیدہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

عام تعطیل کا اعلان

کراچی ڈویژن میں (کل) منگل کو غیر ملکی مہمانوں کی آمد کے پیش نظر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

کمشنر کراچی کے دفتر سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام سرکاری اور نجی دفاتر، تعلیمی ادارے (سرکاری/نجی) منگل کو بند رہیں گے سوائے ضروری خدمات اور ہنگامی ڈیوٹی میں شامل اہلکاروں کے۔

Read Comments