وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ (ایس ایف ڈی) کے سی ای او سلطان عبدالرحمن المرشد سے ملاقات کی اور ڈیم اور ایک طویل قومی شاہراہ سمیت سرمایہ کاری کے دیگر منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی موسم بہار کی ملاقاتوں کے لیے واشنگٹن میں ہیں جہاں وہ آئی ایم ایف سے تین سالہ ملٹی بلین ڈالر کے بیل آؤٹ ڈیل کے لیے بات چیت کر رہے ہیں ۔ رواں ہفتے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود پاکستان کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے کہا کہ ریاض پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے پر عزم ہے ۔
سعودی عہدیدار کا دورہ مکہ مکرمہ میں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات کے بعد ہوا۔اس موقع پر دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں تیزی لانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔
وزیر خزانہ نے سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلطان عبدالرحمن المرشد سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے انہیں اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب اور اس ہفتے پاکستان آنے والے سعودی وفد کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزارت خزانہ نےسی ای او ایس ایف ڈی سلطان عبدالرحمن المرشد کو اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب اور اس ہفتے پاکستان آنے والے سعودی وفد کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ نے سعودی ڈولپمنٹ فنڈ کے تحت جاری منصوبوں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملاقات میں کراچی سے چمن تک این 25 شاہراہ کی تعمیر اور دیامیر بھاشا ڈیم فنڈنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق محمد اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کو قابل بینک اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کرے گا۔
واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم ایک کنکریٹ سے بھرا کششِ ثقل بند ہے ، جو تعمیر کے ابتدائی مراحل میں، خیبر پختونخواہ کے ضلع کوہستان اور گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے درمیان دریائے سندھ پر ہے۔