وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سعودی عرب اور برطانیہ کے حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے مناسب ملک قرار دیا ہے۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جو اس وقت 15 سے 20 اپریل تک ورلڈ بینک-آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے واشنگٹن میں ہیں، نے سعودی فنڈ فارڈیولپمنٹ(ایس ڈی ایف) کے سی ای او سلطان عبدالرحمن المرشد سے ملاقات کی۔
وزیر خزانہ نے المرشد کو اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب اور اس ہفتے کے دوران سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے بارے میں آگاہ کیا۔بیان کے مطابق دونوں شخصیات نے جاری منصوبوں کی پیشرفت پر اظہاراطمینان کیا اور ان کے درمیان کراچی سے چمن تک دیا مربھاشا ڈیم اور N-25 کی فنڈنگ پر بات ہوئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق اورنگزیب نے بتایا کہ پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کو قابل بینک اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کرے گا۔
اس کے علاوہ برطانیہ کے وزیر مملکت برائے ترقی اور افریقہ اینڈریو مچل کے ساتھ ایک الگ ملاقات میں وزیر خزانہ نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم، صحت اور مالیاتی شعبوں میں طویل المدتی شراکت داری کا اعتراف کیا۔
وزیر خزانہ نے برطانوی عہدیدار کو پاکستان کے سازگار اقتصادی اشاریوں اور ٹیکسوں، توانائی کے شعبے اور سرکاری اداروں میں اصلاحات کے ترجیحی شعبوں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے ٹیکسیشن اور بنیادی سرپلس کے معاملات پر صوبوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اورنگزیب نے برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ (BII) کو پاکستان میں بینک ایبل پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور اگست 2024 میں پاکستان کے دورے کی منصوبہ بندی کرنے پر برطانوی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔
مزید برآں، اورنگزیب نے سٹی بینک کے حکام سے ملاقات کی، انہیں مثبت معاشی اشاریوں کے بارے میں بریفنگ دی جن میں بڑھتی ہوئی اسٹاک مارکیٹ، غیر ملکی خریداروں کی نئی دلچسپی اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ دستخط شدہ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کی پشت پر ادارہ جاتی بہاؤ شامل ہیں۔
وزیرخزانہ نے سٹی بینک کے حکام کو بتایا کہ پاکستان نے کامیابی سے یورو بانڈ کی بروقت ادائیگی کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک وسیع اور توسیعی پروگرام پر بات چیت شروع کی ہے۔