اسرائیل نے ایران پرحملہ کردیا، اس معاملے سے واقف تین افراد نے بتایا، جیسا کہ ایران کے سرکاری میڈیا نے جمعہ کے اوائل میں اطلاع دی تھی کہ اس کی افواج نے ڈرون کو تباہ کر دیا ہے۔
ایک ذریعے نے رائٹرز کو بتایا کہ امریکہ اس حملے میں ملوث نہیں تھا لیکن اسے حملے سے پہلے اسرائیل نے مطلع کیا تھا۔
ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے بتایا ہے کہ وسطی شہر اصفہان میں ایک فوجی اڈے کے قریب تین دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ایک ایرانی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ کوئی میزائل حملہ نہیں ہوا اور یہ دھماکے ایران کے فضائی دفاعی نظام کے فعال ہونے کا نتیجہ ہیں۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے کہا کہ آدھی رات کے فوراً بعد اصفہان کے اوپر آسمان پر تین ڈرونز دیکھے گئے۔ جس پر فضائی دفاعی نظام فعال ہو گیا اور ان ڈرونز کو آسمان میں تباہ کر دیا۔
براڈکاسٹر نے بعد میں کہا کہ اصفہان میں صورتحال معمول پر ہے اور کوئی زمینی دھماکہ نہیں ہوا۔
اسرائیلی فوج نے ان رپورٹوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ جوہری تنصیبات جہاں ایران کام کر رہا ہے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
مارکیٹ کا ردعمل
جمعہ کو ایشیائی حصص اور بانڈ کی مارکیٹ ڈوب گئی جبکہ کرنسیوں، سونا اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
برینٹ کروڈ فیوچر 2فیصد بڑھ کر 88.86 ڈالر فی بیرل ہو گیا، ڈالر کی قیمت میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا، سونا 1فیصد بڑھ گیا اور S&P 500 فیوچرز میں 1فیصد کی کمی ہوئی۔
پس منظر
اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ ایران کے ہفتے کے آخر میں کیے گئے حملے پر جوابی کارروائی کرے گا، جس میں سینکڑوں ڈرون شامل تھے۔
زیادہ تر ایرانی ڈرون اور میزائل اسرائیلی علاقے میں پہنچنے سے پہلے ہی مار گرائے گئے تھے۔
تجزیہ کاروں اور مبصرین نے غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے باقی خطے تک پھیلنے کے خطرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے جمعے کے حملے سے قبل اسرائیل کو خبردار کیا تھا کہ تہران اس کی سرزمین پر کسی بھی حملے کا ’’سخت جواب‘‘ دے گا۔
ایران نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ اسرائیل کو ہمارے مفادات کے خلاف مزید فوجی مہم جوئی کو روکنے کے لیے مجبور کیا جانا چاہیے۔ جیسا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے متنبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال خطرناک ہے۔