وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے بڑے تاجر جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
جمعرات کو سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کے بعد ملک میں سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور محکموں سے کہا کہ وہ دونوں حکومتوں کے درمیان معاہدوں کے ساتھ ساتھ کاروباری اداروں کے اشتراک کے منصوبوں پر خصوصی توجہ دیں۔ اس سلسلے میں پاکستان کی تاجر برادری کو اعتماد میں لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں کریں گے۔ملاقات میں سعودی وفد کی مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی اور پاکستان کی جانب سے پراجیکٹس کی پیشکش سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت میں کان کنی اور معدنیات، زراعت، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان کو عالمی سپلائی چین اور ویلیو چین کا حصہ بنانے کے اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
اجلاس کے شرکاء نے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے دوست ممالک کے وفود کی آمد کو سفارتی محاذ پر حکومت کی کامیابی اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے اہم قرار دیا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ آصف، جام کمال خان، احد خان چیمہ، عطا تارڑ، رانا تنویر، احسن اقبال، سالک حسین چوہدری، سردار اویس خان لغاری، عبدالعلیم خان، ڈاکٹر مصدق ملک نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان، اراکین قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، رومینہ خورشید عالم، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ سینئر حکام نے شرکت کی۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر