پاک فوج کے دو جوان انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران شہید ہوگئے ہیں۔اس آپریشن کے دوران ہفتے کے روز خیبر پختونخواہ کے ضلع بونیر میں ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد کو بھی مارا گیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے یہاں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کا سرغنہ سلیم عرف ربانی مارا گیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں دو دیگر عسکریت پسند زخمی ہوئے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ربانی، جس کے سر پر 50 لاکھ روپے کا انعام تھا، سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں کے ساتھ ساتھ بھتہ خوری اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔
شہید فوجیوں کی شناخت راولپنڈی کے رہائشی 36 سالہ لانس حوالدار مدثر محمود اور ضلع پونچھ آزاد جموں و کشمیر کے رہائشی 27 سالہ لانس نائیک حسیب جاوید کے نام سے ہوئی ہے۔
محمود سولہ اور جاوید پانچ سال سے پاک فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے۔
علاقے میں کسی بھی دوسرے دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے جاری آپریشن کے ساتھ، سیکورٹی فورسز نے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔