**رواں سال مارچ کے دوران کارکنوں کی ترسیلات زر میں 31 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں سے 3 بلین ڈالر موصول ہوئے جو فروری 2024 میں 2.25 بلین ڈالر کے مقابلے میں 750 ملین ڈالر کے اضافے کو ظاہرکرتے ہیں ۔**
مارچ میں موصول ہونے والی ترسیلات 22 مہینوں میں سب سے زیادہ ماہانہ رقوم ہیں۔
ترقی کے لحاظ سے مارچ کے دوران ترسیلات زر میں بھی 16.4 فیصد یا 464 ملین ڈالر سالانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا ،اس دوران تقریباً 2.536 بلین ڈالر کی گھریلو ترسیلات آئیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارچ میں 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر توقعات کے مطابق ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بنیادی طور پر عید کے موقع پر اپنے رشتہ داروں کو زیادہ رقم بھیجی ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 703.1 ملین ڈالر،متحدہ عرب امارات548.5ملین ڈالر،برطانیہ461.5ملین ڈالر اورامریکا سے 372.5 ملین ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔
رواں مالی سال کے پہلے نوماہ کےکے دوران مجموعی طور پر کارکنوں کی ترسیلات زر میں تقریباً ایک فیصد کا معمولی اضافہ ریکارڈکیا گیا۔ رواں مالی سال جولائی تا مارچ 21 ارب ڈالر کی ترسیلات آئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 20.8 ارب ڈالر سے زائد ہیں، جو کہ 20 ملین ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔
سعودی عرب نے رواں مالی سال کے دوران موصول ہونے والی مجموعی گھریلو ترسیلات میں 24 فیصد حصہ ڈالا۔ پہلے 9 مہینوں میں سعودی عرب سے رقوم کی آمد 1.6 فیصد بڑھ کر 5.084 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 5 بلین ڈالر تھی۔
امریکا سے ترسیلات زر 2.52 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2.366 بلین ڈالر ہو گئیں۔رواں مالی سال جولائی تا مارچ برطانیہ سے ترسیلات 3 فیصد بڑھ کر 3.157 بلین ڈالر ہو گئیں جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.07 بلین ڈالر تھیں۔