پاکستان اور سعودی عرب نے 5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور پاکستان کی معیشت میں سعودیہ عرب کے تعاون اور تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی مشترکہ کوششوں پر بھی زور دیا ہے۔
پیر کو یہ مشترکہ بیان وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ایک باضابطہ ملاقات کے بعد جاری کیاگیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ بات چیت کا مرکز دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے راستے تلاش کرنے پر تھا۔
دونوں رہنماؤں نے غزہ کی تشویشناک صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
رہنمائوں نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکنے اور انسانی المیے کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا ۔ انہوں نے اسرائیل پر بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے اور غزہ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی رسائی پر بھی زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عرب پیس انیشیٹو کے مطابق امن عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔
مشترکہ بیان کے مطابق، دونوں فریقین نے خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے تصفیہ طلب مسائل بالخصوص جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔ ولی عہد نے وزیر اعظم شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم شہباز نے سعودیہ عرب کی مستقل حمایت اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان کے مطابق وزیراعظم نے ولی عہد کو جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت بھی دی، جسے ولی عہد نے قبول کر لیا۔
سعودی عرب کے دورے کے دوران وزیراعظم نے عمرہ بھی ادا کیا اور مسجد الحرام میں نوافل ادا کئے۔ وزیراعظم اور ان کے وفد کے لیے بیت اللہ کے دروازے خصوصی طور پر کھولے گئے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے ملک کی ترقی و خوشحالی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے دعا کی۔
انہوں نے دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے بھی دعا کی۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطاء تارڑ اور وزیر اقتصادی امور احد چیمہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیراعظم کے صاحبزادے حمزہ شہباز بھی وزیراعظم کے وفد میں شامل تھے۔