ایف بی آر: ٹیکس قوانین کے مسودے کو حتمی شکل دیدی گئی

08 اپريل 2024

ٹیکس قوانین (پہلی ترمیم) آرڈیننس 2024 میں تجویز کیا گیا ہے کہ اگر ٹربیونل 120 دن میں فیصلہ کرنے میں ناکام رہا تو اپیلٹ ٹربیونل (ان لینڈ ریونیو) کے سامنے دائر اپیلوں کو خارج کر دیا جائے گا۔

اس سلسلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کمشنر ان لینڈ ریونیو (اپیلز) کے عہدے کو ختم کرنے کے لیے ٹیکس لا (پہلی ترمیم) آرڈیننس 2024 کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے۔

کمشنر ان لینڈ ریونیو اپیلوں کی سطح پر زیر التوا مقدمات کو جلد نمٹانے کے لیے 120 دن کی مدت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس لا (پہلی ترمیم) آرڈیننس 2024 انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی متعلقہ دفعات میں ترمیم کرے گا۔

پہلی اپیل کا فورم، یعنی کمشنر آئی آر (اپیل) کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

آرڈیننس کے نفاذ کے بعد، اپیل کا پہلا مرحلہ اپیلٹ ٹریبونل (ان لینڈ ریونیو) ہوگا۔ متاثرہ ٹیکس دہندگان کو پہلے مرحلے پر اپیل دائر کرنے کے لیے اپیلٹ ٹریبونل (ان لینڈ ریونیو) سے رجوع کرنا ہوگا۔

ٹربیونل کے سامنے اپیل دائر کرنے کا وقت 60 دن سے کم کر کے 30 دن کر دیا جائے گا۔

اپیلٹ ٹربیونل (ان لینڈ ریونیو) کی طرف سے اپیل کے فیصلے کے لیے دستیاب وقت کی مدت 180 دن سے کم کر کے 120 دن کر دی گئی ہے۔

Read Comments