حکومت نے منگل کے روز مالی سال 26-2025 کے لیے بجٹ پیش کیا، جس میں مالی سال 26 کے لیے 4.2 فیصد کی شرحِ نمو کا ہدف رکھا گیا ہے، جو کہ مالی سال 25 کے متوقع 2.7 فیصد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

بزنس ریکارڈر بجٹ دستاویزات کے کچھ اہم نکات پیش کر رہا ہے۔

  • مالی سال 26 میں 4.2 فیصد شرحِ نمو کا ہدف رکھا گیا ہے۔

  • کل بجٹ کا حجم 17.6 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے، جو مالی سال 26 کے بجٹ میں رکھے گئے 18.9 کھرب روپے کے مقابلے میں 7 فیصد یا 1.3 کھرب روپے کم ہے۔

  • آئندہ مالی سال میں مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

  • بجٹ خسارہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 3.9 فیصد جبکہ بنیادی سرپلس 2.4 فیصد تجویز کیا گیا ہے

  • ایف بی آر کی آمدن 14.13 کھرب روپے متوقع ہے، جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 18.7 فیصد زیادہ ہے۔

  • وفاقی نان ٹیکس آمدن 5.15 کھرب روپے متوقع ہے۔

  • پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لیے 1 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

  • دفاعی اخراجات کے لیے 2.55 کھرب روپے رکھے گئے ہیں۔

  • پنشن کے لیے 1.05 کھرب روپے مختص کیے گئے ہیں

  • توانائی اور دیگر شعبوں میں سبسڈی کے لیے 1.19 کھرب روپے رکھے گئے ہیں۔

  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے لیے 716 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ 21 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

Comments

200 حروف