مارکٹس

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے پاکستان کے لیے قرض کی قسط منظور

  • آئی ایم ایف کے عملے نے مارچ میں پاکستانی حکام کے ساتھ 1.3 بلین ڈالر دینے کا معاہدہ کیا تھا جبکہ 37 ماہ کی مدت پر مشتمل جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے پر بھی اتفاق کیا تھا۔
شائع May 9, 2025

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلئے 70 ماہ کی مدت پر مشتمل 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلیٹی (ای ایف ایف) کے پہلے جائزے کی منظوری دے دی ہے۔

آئی ایم ایف کے عملے نے مارچ میں پاکستانی حکام کے ساتھ 1.3 بلین ڈالر دینے کا معاہدہ کیا تھا جبکہ 37 ماہ کی مدت پر مشتمل جاری بیل آؤٹ پروگرام کے پہلے جائزے پر بھی اتفاق کیا تھا۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی حکام کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ کرلیا ہے جو ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی ( ای ایف ایف) کے تحت جاری پروگرام کے پہلے جائزے سے متعلق ہے۔ اس کے علاوہ 28 ماہ کی مدت پر مشتمل ایک نیا معاہدہ بھی طے پاگیا ہے جو آئی ایم ایف کی ریسلیئنس سسٹین ایبیلٹی فیسیلیٹی کے تحت ہوگا جس کے تحت معینہ مدت کے دوران پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر تک رسائی حاصل ہوگی۔

بیان کے مطابق اسٹاف لیول کا یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، منظوری کے بعد پاکستان کو ایکسٹینڈڈ فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت تقریباً 1 ارب ڈالر (760 ملین اسپیشل ڈرائنگ رائٹس) تک رسائی حاصل ہو جائے گی، جس سے اس پروگرام کے تحت اب تک دی جانے والی مجموعی رقم تقریباً 2 ارب ڈالر ہو جائے گی۔

پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی 2024 کو ای ایف ایف پرعملے کی سطح کا معاہدہ کیا تھا جو کہ ایس ڈی آر 5,320 ملین (یا تقریباً 7 ارب امریکی ڈالر) کے برابر ہے ۔ بعد ازاں اس معاہدے کو ستمبر کے آخری ہفتے میں آئی ایم ایف کے ایڈوائزری بورڈ کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔

Comments

200 حروف