پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعرات کو بتایا ہے کہ موجودہ کشیدہ صورتحال کے دوران پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کے درمیان کوئی براہِ راست رابطہ نہیں ہوا۔

پاکستان ایئر فورس اور نیوی کے سینئر حکام کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ میں تصدیق کرتا ہوں کہ ایسا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا۔

اس موقع پر پاکستان ایئر فورس کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اور پاکستان نیوی کے ریئر ایڈمرل راجہ رب نواز بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

غیر رسمی یا بالواسطہ بات چیت کے امکان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ وزارتِ خارجہ کا دائرہ اختیار ہے، کیونکہ تمام سفارتی معاملات اسی چینل کے ذریعے طے پاتے ہیں۔

بریفنگ کے آغاز میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت کو بغیر کسی ثبوت کے جلد بازی میں الزامات لگانے کی عادت ہے اور یہ 22 اپریل کو پہلگام حملے میں بھی دیکھا گیا جس کا مقصد وہ اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ بھارتی حکومت نے صرف 10 منٹ میں یہ کیسے طے کر لیا کہ حملہ آور کون تھے؟، بھارت بغیر کسی ثبوت کے مسلسل پاکستان پر الزامات لگاتا ہے تاکہ اپنے اندرونی مسائل اور بڑھتے ہوئے عدم استحکام سے توجہ ہٹا سکے۔

لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ ہائبرڈ وار فیئر، دہشت گردی کی پشت پناہی، اور مشرقی سرحد پر کشیدگی پیدا کر کے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ خاص طور پر مغربی محاذ پر پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالی جا سکے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ جیسے ہی پہلگام واقعہ پیش آیا، بھارت کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان میں اپنی سرگرمیاں بڑھانے کی ہدایات دی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بشمول خیبرپختوانخوا اور بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے درجنوں شواہد ہیں۔ انہوں نے بھارت اور دیگر ممالک جیسے کینیڈا اور امریکہ کے درمیان ماضی میں ہونے والی کشیدگی کا ذکر کیا، جو عالمی سطح پر قتل کے الزامات کی وجہ سے تھیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 9 مئی تک بھارتی گولہ باری اور سرحد پار جارحیت کے نتیجے میں 33 پاکستانی شہری شہید اور 62 زخمی ہوئے ہیں۔

77 بھارتی ڈرونز مار گرائے گئے

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے بھارت کی جانب سے بھیجے گئے 77 اسرائیلی ساختہ ڈرونز کو ناکام بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کوئی بھی ڈرون واپس نہیں گیا، ہم ہر ایک ڈرون کو مار گرا رہے ہیں اور ایسا کرتے رہیں گے۔

کسی پاکستانی اہلکار کی شہادت واقع نہیں ہوئی

آئی ایس پی آر کے چیف نے کہا کہ حالیہ بھارتی حملوں میں کچھ زخمی ہوئے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی پاکستانی سپاہی شہید نہیں ہوا۔ انہوں نے واضح کیا چوٹیں آئی ہیں، مگر ہماری جانب سے کوئی شہادت نہیں ہوئی۔

بے بنیادی بھارتی اطلاعات کی عالمی سطح پر تحقیقات کی اپیل

پاک فوج ترجمان نے بین الاقوامی میڈیا سے اپیل کی کہ وہ بھارتی ذرائع سے آنے والی رپورٹس کی تحقیقات کریں۔ انہوں نے ان جھوٹی اطلاعات کے وسیع تر مہم کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ بھارت اب جھوٹی معلومات کی فیکٹری بن چکا ہے۔

انہوں نے بھارت میں اختلاف رائے اور معلومات تک رسائی پر پابندیوں پر بھی تنقید کی اور ذرائع ابلاغ کے آزاد ادارے اور دیگر پلیٹ فارمز جیسے کہ ایکس کی بندش کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس سچ سننے کی صلاحیت، صبر یا اخلاقی جرات نہیں ہے۔

Comments

200 حروف