بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران لاہور میں دھماکے کی آوازیں
- واقعہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے متعدد علاقوں پر حملوں کے ایک دن بعد پیش آیا
پاکستان کے شہر لاہور میں جمعرات کی صبح ایک دھماکے کی آواز سنی گئی، جیسا کہ جیونیوز اور ایک رائٹرز کے نمائندے نے رپورٹ کیا۔ یہ واقعہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے متعدد علاقوں پر حملوں کے ایک دن بعد پیش آیا، جس کے باعث ایٹمی طاقت کے حامل ان دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
تاحال دھماکے کی وجہ کے بارے میں کوئی باضابطہ اطلاع سامنے نہیں آئی۔
بدھ کی صبح بھارت نے پاکستان کے خلاف حملے کیے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھارت نے الزام عائد کیا کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک حملے میں، جس میں زیادہ تر ہندو سیاح تھے، 26 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔
اسلام آباد نے ان الزامات کی تردید کی اور میزائل حملوں کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ بیجنگ میں بھارتی سفارتخانے نے بھارتی طیارے مار گرائے جانے کی خبروں کو ”غلط معلومات“ قرار دیا ہے۔
پاکستان کا کہنا ہے کہ ان حملوں اور اس کے بعد ہونے والی سرحد پار گولہ باری کے نتیجے میں کم از کم 31 شہری جاں بحق اور تقریباً 50 زخمی ہوئے ہیں، جبکہ بھارت کا دعویٰ ہے کہ اس کے 13 شہری مارے گئے اور 43 زخمی ہوئے۔
بھارتی حکام کے مطابق رات کے وقت سرحد پار گولہ باری میں کچھ کمی آئی ہے۔
بھارت نے اپنے سرحدی علاقوں، بشمول امرتسر جیسے شمالی شہر جہاں سکھوں کا مقدس مقام گولڈن ٹیمپل واقع ہے، میں ممکنہ جوابی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر بلیک آؤٹ مشقیں بھی کی ہیں۔
ادھر پاکستان میں بیشتر شہروں میں معمولات زندگی کسی حد تک بحال ہو چکے ہیں اور بچے دوبارہ اسکول جانے لگے ہیں، تاہم سرحدی صوبہ پنجاب میں اسپتال اور سول ڈیفنس کے ادارے تاحال ہائی الرٹ پر ہیں۔
اگرچہ پاکستان کی وفاقی حکومت بھارت کے حملوں کا جواب دینے کا عزم ظاہر کر چکی ہے، تاہم بدھ کو نیویارک ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پاکستان کشیدگی میں کمی کے لیے تیار ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی میزائل حملوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 31 ہو گئی ہے۔
ادھر بھارت کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان نے جوابی کارروائی کی تو وہ بھی ”جواب“ دے گا، جس کے بعد عالمی طاقتوں نے دونوں ممالک سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک اس معاملے کو سلجھا سکتے ہیں اور اگر وہ مدد کر سکتے ہیں تو وہ موجود ہوں گے۔
یاد رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات 1947 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے ہی کشیدہ رہے ہیں، اور دونوں ممالک تین جنگیں لڑ چکے ہیں، جن میں سے دو کشمیر کے تنازع پر ہوئیں۔
Comments