پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام ضروری ہے، چاہے وہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بات چیت کے ذریعے حاصل کیا جائے یا ضرورت پڑنے پر مزید سخت اقدامات کے ذریعے حاصل کیا جائے۔

پیپلز پارٹی کے 57 ویں یوم تاسیس کے موقع پرسکھرمیں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں امن اور معاشی استحکام کے حصول کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے اور سیاسی اختلافات ملک کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننے چاہئیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کے مستقبل کے لیے سیاسی استحکام بہت ضروری ہے، چاہے وہ بات چیت کے ذریعے حاصل کیا جائے یا ضرورت پڑنے پر ٹھوس اقدامات سے۔

انہوں نے ملک کو درپیش سلامتی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے دہشت گردی سے چھٹکارے کے لئے ایک نیا نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) بنانے پر بھی زور دیا۔

بلاول بھٹو نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ جمہوریت کے لیے کام کریں اور آئین کی بالادستی کو برقرار رکھیں انہوں نے کہا کہ دیگر اہم مسائل صرف سیاسی استحکام کے حصول کے بعد ہی حل کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اپوزیشن کا سیاسی استحکام کو یقینی بنانے میں اہم کردار ہے، کیونکہ اسے اپنے آپ کو ایک جمہوری اور قانونی سیاسی قوت کے طور پر پیش کرنا چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج اور اسلام آباد میں بدامنی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں کچھ سیاسی جماعتیں طے شدہ سیاسی فریم ورک کے اندر سیاست نہیں کر رہی ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ سیاست دانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں۔

انہوں نے اس امید کا اظہارکیا کہ حکومت اورحزب اختلاف دونوں ملک میں سیاسی استحکام کے قیام کے لئے مل کرکام کریں گے اورحکومت اس کوشش میں زیادہ سے زیادہ ذمہ داری لے گی۔

Comments

200 حروف