پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے مظاہرین کے ساتھ حالیہ جھڑپوں کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ریاستی ظلم و زیادتی اور اندھا دھند فائرنگ کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
نائب وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں اسحاق ڈارنے گولیوں کے زخموں اوربلاجواز تشدد کے دعوؤں کو بدنیتی پرمبنی اوریکسرغلط قرار دیتے ہوئے ان الزامات کو ثابت کرنے کے لئے قبروں اورلاشوں جیسے ثبوت فراہم کرنے پر زوردیا ہے۔
بیان میں اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ نام نہاد مظاہرین بھاری گولہ بارود اور آنسو گیس کے گولوں سے لیس تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہجوم افراتفری پھیلانے کے لئے پرعزم اور قتل کرنے کے لئے تیارتھا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی صفوں میں شہادتوں کے باوجود انتہائی صبر و تحمل سے کام لیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپنے کارکنوں کو چھوڑ دیا تھا اور اب ریاستی ظلم و زیادتی کا مضحکہ خیز اور جھوٹا بیانیہ تیار کر رہے ہیں۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران تشدد میں ملوث افراد کے خلاف موثر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔
ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ انسداد بلوا فورس تشکیل دی جا رہی ہے اورگرفتار پرتشدد مظاہرین کے خلاف مقدمہ تیزی سے چلایا جائے گا۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ تشدد میں ملوث ملزمان کو موثر قانونی چارہ جوئی کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
Comments