پاکستان

احتجاج کے دوران تشدد میں ملوث افراد کے خلاف موثر قانونی کارروائی کریں گے، وزیر اطلاعات

  • تحریک انصاف احتجاج کے مقام سے فرار ہونے کی جھینپ مٹانے کے لیے لاشوں سے متعلق جھوٹے بیانیے کا سہارا لے رہی ہے، عطاء تارڑ
شائع November 30, 2024
There will be effective prosecution of those involved in violence during PTI protest: Info minister

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران تشدد میں ملوث افراد کے خلاف موثر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ فسادات کی روک تھام کیلئے فورس تشکیل دی جارہی ہے اور گرفتار پرتشدد مظاہرین کے خلاف تیزی سے مقدمات چلائے جائیں گے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ ملزمان کو موثر قانونی چارہ جوئی کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ حکومت مستقبل میں پرتشدد مظاہروں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لیے انسداد فسادات فورس تشکیل دے گی۔

وزیراعظم نے ملک میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ فورس کو پیشہ ورانہ تربیت اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ضروری آلات سے لیس کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افراد سمیت سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

دریں اثنا وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے مقام سے فرار ہونے کی جھینپ مٹانے کے لیے لاشوں کا جھوٹا بیانیہ استعمال کررہی ہے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اور پولی کلینک اسپتالوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ انہوں نے احتجاج کے دوران کوئی لاش وصول نہیں کی، پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر پرانی اور اے آئی سے جنریٹ کردہ تصاویر استعمال کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوٹیج کی ای-ویری فکیشن کے لیے ایک سیل قائم کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی نے پارٹی کے بانی عمران خان، جو گزشتہ برس سے جیل میں قید ہیں، کی رہائی تک ریڈ زون، پارلیمنٹ ہاؤس، ڈپلومیٹک انکلیو اور دیگر اہم عمارتوں کے اطراف دھرنا دینے کا منصوبہ بنایا تھا۔

تاہم منگل کی رات پولیس اور رینجرز کی جانب سے رات گئے کریک ڈاؤن میں بلیو ایریا اور ڈی چوک کلیئر کرانے کے بعد پی ٹی آئی نے اپنا احتجاج ختم کر دیا تھا۔

آپریشن کے بعد پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ سیکڑوں افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

Comments

200 حروف