ٹیکسٹائل میں بحران: جانانہ دی مالوچو نے بڑھتی لاگت، کپاس کی قلت کے سبب آپریشن بند کر دیا
پاکستان کے اہم ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلق ایک اور پریشان کن پیش رفت سامنے آئی ہے اور جانانہ دی مالوچو ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (جے ڈی ایم ٹی) نے معاشی بدحالی کا حوالہ دیتے ہوئے ”فی الحال“ آپریشن بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دھاگے کی تیاری اور فروخت میں مصروف لسٹڈ کمپنی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
کمپنی نے اپنے نوٹس میں بتایا کہ ملک میں موجودہ اقتصادی حالات، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، اور معیاری کپاس کی مناسب قیمت پر عدم دستیابی، نیز یارن مارکیٹس میں سست روی کی وجہ سے فروخت میں کمی اور تیار شدہ مال کا ذخیرہ ہونے کی بنا پر کمپنی پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنے سے قاصر ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مذکور عوامل کی بنیاد پر کمپنی نے اس لیے فی الحال پیداواری سرگرمیوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمپنی نے کہا کہ اس کا انتظامیہ صورتحال کی نگرانی جاری رکھے گی تاکہ مستقبل کے لیے اقدامات کیے جا سکیں اور جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے کمپنی پیداواری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
جے ڈی ایم ٹی 1960 میں پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر قائم کی گئی تھی۔ اس نے تین سال بعد 1963 میں کمرشل پروڈکشن کا آغاز کیا۔ کمپنی کوہاٹ، پشاور میں اپنے ٹیکسٹائل یونٹ میں دھاگے کی تیاری اور فروخت کی سرگرمیاں سرانجام دیتی ہے۔
پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر اب بھی مسائل کا شکار ہے جس میں کپاس کی آمد میں بڑے پیمانے پر کمی بھی شامل ہے جو اس صنعت کا ایک اہم جزو ہے۔
اس سے قبل پیر کے روز معروف ٹیکسٹائل برآمد کنندہ غازی فیبرکس انٹرنیشنل لمیٹڈ نے مشکل معاشی حالات اور معیاری کپاس کی عدم دستیابی سمیت اسی طرح کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے پیداواری سرگرمیوں میں کمی کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے شرح سود میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معیشت کی بحالی اور عوامی اخراجات کے لیے مالی گنجائش پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اہم صنعتوں کی بقا اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے شرح سود موجودہ 17.5 فیصد سے 400 بیسس پوائنٹس کم کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کا اجلاس 4 نومبر 2024 کو ہوگا جس میں رعایتی شرح سود میں کمی پر غور کیا جائے گا۔
Comments