پی ایس ایکس میں تیزی کا رحجان برقرار، کے ایس ای 100 انڈیکس تاریخی بلندی پر بند
- شرح سود میں کمی کی توقعات ، مضبوط کارپوریٹ نتائج کے اعلانات مثبت رحجانات کو فروغ دے رہے ہیں
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں خریداری کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس کے نتیجے میں بینچ مارک انڈیکس کے ایس اے 100 انڈیکس منگل کے کاروباری روز انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس نے کاروبار کا آغاز مثبت انداز میں کیا اور انڈیکس دن کے دوران 91 ہزار 358.15 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ تاہم کاروبار کے آخری گھنٹوں میں فروخت دیکھی گئی جس کی وجہ سے انڈیکس میں کچھ کمی واقع ہوئی۔
تاہم کاروبار کے اختتام پر انڈیکس بینچ مارک انڈیکس 668.58 پوائنٹس یا 0.74 فیصد اضافے کے ساتھ 90,864.09 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ مثبت کارکردگی بنیادی طور پر توقعات سے زیادہ مضبوط کارپوریٹ آمدنی کی وجہ سے تھی جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی، ادارہ جاتی خریداری نے تیزی کو مزید تقویت دی جس سے مجموعی طور پر امید میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ایف ایف سی ، ایس وائی ایس ، سی ایچ سی سی ، ایچ یو بی سی اور گلیکسو نے مجموعی طور پر انڈیکس میں 515 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔
سرمایہ کاروں کی جانب سے آئندہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کٹوتی اور کارپوریٹ آمدنی میں زبردست کمی کی توقعات کے باعث حالیہ ہفتوں کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ توڑ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یاد رہے کہ پیر کو پی ایس ایکس کا آغاز مثبت زون میں ہوا تھا اور انڈیکس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تاہم وسط سیشن کے دوران فروخت کے دباؤ کی وجہ سے انٹرا ڈے میں اس کے منافع میں کمی واقع ہوئی۔ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 90195.52 پوائنٹس پر بند ہوا جو 201.55 پوائنٹس یا 0.22 فیصد کے خالص اضافے کے ساتھ اپنی نئی بلند ترین سطح ہے۔
عالمی سطح پر منگل کو ایشیائی حصص میں اتار چڑھاؤ کا رجحان رہا کیونکہ سرمایہ کاروں نے وال اسٹریٹ پر3 دن تک ٹیک میگا کیپ آمدنی کی رپورٹ جاری کی، جس کا آغاز گوگل کی سرپرست کمپنی الفابیٹ سے ہوا۔
ڈالر تین ماہ کی بلند ترین سطح سے زیادہ دور نہیں ہے کیونکہ فیڈرل ریزرو کے پسندیدہ روزگار کے گیج میں سے ایک – جی او ایل ٹی ایس جاب اوپننگ رپورٹ – جمعہ کو انتہائی متوقع ماہانہ نان فارم پے رول کے اعداد و شمار سے پہلے منگل کو آنے والی ہے۔
نکئی انڈیکس محتاط آغاز سے نکل کر پچھلے سیشن کے فوائد کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔
امریکی انتخابات اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، جہاں رائے شماری ابھی بھی بہت قریب ہے کہ کس کا جیتنا طے کیا جا سکے، حالانکہ کچھ بیٹنگ سائٹس اور مالی مارکیٹیں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کی جانب جھکاؤ ظاہر کر رہی ہیں، جو ڈیموکریٹ کمالا ہیرس کے مقابلے میں ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے ایران پر جوابی حملے میں تیل اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے سے گریز کے بعد پیر کے روز مشرق وسطیٰ میں جنگ میں اضافے کے اشارے ملنے کے بعد خام تیل کی قیمت میں قدرے اضافہ ہوا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں منگل کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کمی واقع ہوئی اور روپیہ 6 پیسے کی کمی کے بعد 277 روپے 74 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم پیر کے روز 567.26 ملین سے بڑھ کر 602.81 ملین ہو گیا۔
تاہم حصص کی قیمت گزشتہ سیشن کے 29.21 ارب روپے سے گھٹ کر 28.20 ارب روپے رہ گئی۔
ورلڈ کال ٹیلی کام 41.40 ملین حصص کے ساتھ سب سے آگے رہی۔ اس کے بعد سلک بینک لمیٹڈ 31.28 ملین حصص کے ساتھ دوسرے اور پیس (پاک) لمیٹڈ 30.21 ملین حصص کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
منگل کو 440 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 171 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 219 میں کمی جبکہ 50 میں استحکام رہا۔
Comments
Comments are closed.