پاکستان میں گیس و تیل کی پیدوار اور تلاش کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ماری) کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک ذیلی ادارے کے قیام کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے شعبے میں قدم رکھنے پر غور کر رہی ہے۔

کمپنی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے مالی نتائج کے ساتھ اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور اے آئی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک ذیلی ادارے کی تشکیل کی منظوری دی ہے۔

مالی سال 2023-24ء میں ملک کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آئی ٹی سے متعلق خدمات (آئی ٹی ای ایس) کی برآمدی ترسیلات زر 3.223 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جو 2022-23ء کے 2.596 ارب ڈالر کے مقابلے میں 24 فیصد اضافہ ہے۔

دریں اثنا، جمعرات کو اپنی فائلنگ میں، کمپنی نے بتایا کہ حکومت نے ماری ڈی اینڈ پی لیز میں پانچ سال کی توسیع کی منظوری دی، لیز پر کمپنی کے رائٹس کو نومبر 2029 تک بڑھا دیا، جس میں 15 فیصد ویل ہیڈ ویلیو کی اضافی ادائیگی کی گئی۔

کمپنی کا کہناہے کہ پٹرولیم پالیسی 2012 میں تازہ ترین ترامیم کے ساتھ، کمپنی کو اب لیز میں توسیع کرنے کا حق حاصل ہے جب تک کہ فیلڈ پیداوار تجارتی طور پر قابل عمل نہیں رہتی ہے۔

ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم اے آر آئی) نے 2024 میں بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) 77.28 ارب روپے حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 56.13 ارب روپے کے مقابلے میں تقریبا 38 فیصد زیادہ ہے۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سال کے لیے حتمی نقد منافع 134 روپے فی حصص یعنی 1340 فیصد کرنے کا اعلان کیا۔

مزید برآں، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 30 جون، 2024 کو سال کے لئے 800 فیصد بونس حصص جاری کرنے کا بھی اعلان کیا، یعنی کیپٹل ریڈیمپشن ریزرو فنڈ سے ہر ایک حصص کے لئے آٹھ حصص اور آمدنی کے ذخائر سے بقیہ حصص کا اعلان کیا گیا ہے۔

کمپنی نے کہا کہ بونس حصص کا اجرا کمپنی کی بڑھتی ہوئی مضبوط بیلنس شیٹ کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد مزید ترقی اور تنوع پیدا کرنا ہے۔

Comments

200 حروف